معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
میں مثل طوفان بہہ پڑتا ہے تو عشق اپنے لطف کو نوحِ ثانی بنا کرعاشق کو کشتیٔ امن عطا کرتا ہے ؎ اشک خون است و بہ غم آبے شد ست مثنوی میں مولانا نے فرمایا ہے کہ آنسو دراصل خون ہوتا ہے مگر غم سے پانی ہوجاتا ہے۔ روز و شب شوریدگانِ عشق را چوں محمد پاسبانی می کند ترجمہ و تشریح:اور روز و شب اپنے شوریدگانِ عشق کی پاسبانی کرتا ہے۔ بانگ انا نستعین ما شنود کرد اجابت مستعانی می کند ترجمہ و تشریح:حق تعالیٰ نے ہم سے انا نستعین(اِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ) سنا اور قبول فرماکر ہماری استعانت فرماتے رہتے ہیں۔ ہر کسے را حصۂ دادی عجب خار باگل ہمعنانی می کند ترجمہ و تشریح: ہر شخص کو حق تعالیٰ نے اپنی رحمت و قرب و محبت و معرفت سے حصہ دیا ہے اور خارو گل کو ہمعنان (ہم جلیس و ہم سفر) بنا رکھا ہے۔ یعنی اہل اﷲ کو اور ان کے طالبین کو ایک ساتھ رکھا ہوا ہے حالاں کہ طالبین میں بعض بہت ناقص مثل خار ہوتے ہیں۔آثارِ اسرارِ عشق ہر کرا اسرارِ عشق اظہار شد رفت یارے از بقا بے زار شد ترجمہ و تشریح:جس بندے پر حق تعالیٰ اپنی محبت کا راز ظاہر فرماتے ہیں وہ حق تعالیٰ ہی