معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ترجمہ:سالک کے قلب پر ہزاروں غم ٹوٹ پڑتے ہیں جب اسے باطنی نور کے باغ سے ذرا بھی کمی محسوس ہوتی ہے۔ خور چو بہ صبح سر زند جامہ سپید کرد روز اے رُخت آفتاب جاں دور مشو ز محضرم ترجمہ وتشریح:آفتابِ صبح طلوع ہوتا ہے تو دن کو نور کا لباس عطا ہوتا ہے۔ آپ کا چہرہ میری روح کا خورشید ہے پس اے میری جان کے آفتاب! اپنے چہرے کو میری محاذات سے محجوب نہ فرمائیے۔ چو ز تو دور می روم غیرتِ خاک تیرہ ام چوں برسم بہ ماہ نور رونق چرخ اخضرم ترجمہ وتشریح:اے میری جان کے آفتاب! آپ کی دوری سے تو قلب میں ایسی تاریکی پیدا ہوجاتی ہے کہ خاک تیرہ کو بھی مجھ سے غیرت آتی ہے اور جب آپ کا نورِ پاک میری روح و قلب کو تاباں اور روشن کرتا ہے تو آسمان نیلی فام کے لیے میں رونق بن جاتا ہوں۔ داروے فربہی ز تو یافت زمین و آسماں تربِیتے نما مرا از برخود کہ لاغرم ترجمہ وتشریح:آسمان اور زمین نے آپ ہی سے وجود اور رونقِ وجود پایا ہے پس ہماری بھی تربیت اپنے خصوصی کرم سے فرمائیے کہ روحانی اعتبار سے ہم لاغر ہیںیعنی اعمال و اخلاق میں نہایت نا اہل ہیں ہمیں اچھے اخلاق و اعمال کی توفیق بخش دیجیے۔دربیانِ صحبت و مجالستِ مرشدِ کامل باز آمدم خراماں تاپیش تو بہ میرم اے بارہا خزیدہ در غصہ و زحیرم