معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
زیں سبب ہنگامہا شد کل ہدر باشد ایں ہنگامہ ہردم گرم تر ترجمہ:دنیا کے تمام ہنگامے ایک دن ٹھنڈے ہوجاتے ہیں مثلاً جوانی کا ہنگامہ بڑھاپے میں ، بہار چمن کا موسم خزاں میں ، بدرِ کامل کا شبِ تاریک میں ، آفتاب کا افق غروب میں، گل تر کا افسردگی میں، صحت کا بیماری میں ، حیات کا موت میں اور موت توہمیشہ کے لیے ؎ ہنگامۂ حیات کو خاموش کر گئی مگر اﷲ والوں کی روحانی بہار کا ہنگامہ ہمیشہ گرم تر رہتا ہے اور یہ کیوں؟ حضرت رومی جواب دیتے ہیں ؎ عارفاں زانند ہر دم آمنوں کہ گزر کردند از دریائے خوں عارفین ہر وقت امن میں اور سکون میں اس سبب سے ہیں کہ وہ مجاہدات کے دریائے خون کو عبور کرچکے ہیں اور حق تعالیٰ کے مقرب ہوچکے ہیں ؎ جہانِ رنگ و بو میں رنگِ گوناگوں کا منظر تھا مگر ہر اہل ِ رنگ و بو کا حال رنگ ابتر تھا نظامِ رنگ و بو سے ہو کے جو ما فوق جیتا تھا اسی مست خدا کا رنگ ہر دم رنگ خوشتر تھا اخؔتر رنگِ تقویٰ رنگِ طاعت رنگِ دیں تا ابد باقی بود بر عابدیں رومؔی ترجمہ:تقویٰ اور طاعت اور دین کا رنگ قیامت تک عابدین کی ارو اح پر باقی رہنے والا ہے ؎ رنگِ شک و رنگ کفران و نفاق تا ابد باقی بود بر جانِ عاق