معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
انتظارِ حبوب زیر زمیں ہر یکے دانۂ ہزار کند ترجمہ و تشریح: زمین کے نیچے دانہ انتظار کرتا ہے اور یہ انتظار اسی ایک دانہ کو ہزار دانہ کرتا ہے۔ ان تمام اشعار کی تشریح پیچھےگزر چکی ہے۔ بے کران ست فضل منتظرش راندہ را لائقِ کنار کند ترجمہ و تشریح: حق تعالیٰ کا فضل منتظر بے پایاں و لا متناہی ہے جو راندۂدربار کو درباری اور مقبول کرتا ہے۔چناں چہ بہت سے اولیاء اﷲ ایسے گزرے ہیں جن کے ابتدائی حالات خراب تھے اور پھر حق تعالیٰ کی رحمت سے ان کو توفیقِ توبہ ہوئی اور وہ مقبولِ بارگاہ ہوگئے اور بعضے پیشوائے راہ بھی ہوگئے ؎ جوش میں آئے جو دریا رحم کا گبر صد سالہ ہو فخر ِ اولیا انتظارِ صبی سوئے استاد مکسبِ علم بے شمار کند ترجمہ و تشریح:بچے کا استاد کی طرف انتظار علم بے شمار اس کو عطا کرتا ہے۔ یہاں بھی مفہوم وہی ہے جو پچھلے ایک شعر میں گزرچکا ہے یعنی استاد کے مشورہ سے تعلیم کی محنت جاری رکھے اور عجلت نہ کرے ایک دن علم بے شمار حاصل ہوگا۔ مولانا کا ہر شعر میں نئی نئی مثالوں کا مقصد طالب علم کی ہمت بڑھانا ہے اور تعلیمِ استقامت دینا ہے کیوں کہ اَلْاِسْتِقَامَۃُ فَوْقَ الْکَرَامَۃِ استقامت کرامت سے افضل ہے۔ ز انتظاراتِ شمس تبریزی تیر و ناہید و مہہ دوار کند