معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ناگرفتہ در کنار او را یکے صد ہزاراں جاں ز قالب ہا رسید ترجمہ وتشریح:حق تعالیٰ کی ایک ذات ایسی ہے کہ ان سے جدائی میں صدہزار جانیں اپنے اپنے قالب سے یعنی ابدان سے جدا ہوچکی ہیں۔ ناکشیدہ دامنِ معشوقِ غیب دل ہزاراں محنت و ضربت کشید ترجمہ وتشریح:جو محبوبِ حقیقی سے دور ہے اس کے دل پر دنیا کے ہزاروں فکر و غم کی مار پڑتی رہتی ہے، لہٰذا ؎ غموں سے بچنا ہو تو آپ کا دیوانہ بن جائے یعنی صرف حق تعالیٰ کے تعلّق ہی سے قلب کو سکون مل سکتا ہے۔ از و صالش نا چشیدہ شربتے صد ہزاراں زہر ہر عاشق چشید ترجمہ وتشریح:حق تعالیٰ کی راہ میں حصولِ رضا کی خاطر ہر عاشق نے مجاہدات کے سو ہزار زہر چکھے۔ یعنی نفس کی لذّت کو ترک کرنے کا غم برداشت کیا ؎ بہت گو ولولے دل کے ہمیں مجبور کرتے ہیں تری خاطر گلے کا گھونٹنا منظور کرتے ہیں مجذؔوب ہزار خون تمنا ہزار ہا غم سے دلِ تباہ میں فرمانروائے عالم ہے اختؔر ناشگفتہ از گلستانش گلے صد ہزاراں خار در سینہ خلید