معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
دل چو شاہ آمد زباں چوں ترجماں شاہ بیں با ترجماں آمیختہ ترجمہ وتشریح:دل مثل بادشاہ ہے او ر زبان اس کی ترجمان ہے لیکن اس شاہ کو دیکھو کہ ترجمان سے کس طرح آمیختہ ہے یعنی دونوں میں کیسا رابطہ ہے۔ باد و آتش را ہم آب و خاک را دشمناں چوں دوستاں آمیختہ ترجمہ وتشریح:پانی، ہوا، خاک ، آتش سب آپس میں دشمن اور ایک دوسرے کی ضد ہیں لیکن روح نے ان دشمنوں کو ہمارے اجسام کے اندر جمع کررکھا ہے اور روح نکلتے ہی یہ عناصر متضادہ تحلیل ہوکر اپنے مراکز کی طرف منتقل ہوجاتے ہیں۔ گرگ و شیر و میش و آہو چار ضد از نہیب قہر ماں آمیختہ ترجمہ وتشریح:حق تعالیٰ کی قدرت قاہرہ نے جسم خاکی میں ان عناصر متضادہ کو اس طرح جمع کردیا ہے جیسے کہ بھیڑیا اورشیر ، بھیڑ اور ہرن جو مختلف المزاج اور مختلف الطبائع ہیں ایک جگہ جمع ہوں۔ آنچناں ابرے نگر کز فیض اوست آب چندیں ناوداں آمیختہ ترجمہ وتشریح:بادل کے فیض کو دیکھو کہ بارش کے سبب بہت سے ناؤ دان باہم آمیختہ ہیں ۔ یہ اتحادواتصال جس طرح فیضانِ ابر سے ہوتا ہے اسی طرح حضرت شمس الدین تبریزی رحمۃ اللہ علیہ کا فیض مثل بارش ہورہا ہے جس کے سبب طالبین باہم شیر و شکر کی طرح محبّ و محبوب ہورہے ہیں۔