معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
اصل بے حجاب سمجھنا محض افسانہ اور بے حقیقت ہے ، بے حجاب تجلی جنّت میں موعود ہے۔ دامن دانش گرفتہ زیر دنداں ہا ولیک او کلید عشق از صبرے برد دندانۂ ترجمہ وتشریح:عاشق عقل کے دامن کو اپنے دانتوں سے پکڑ کر رکھتا ہے لیکن وہ عشق کی کنجی ایسے ایسے صبر کے تالوں کو توڑ کر دانت بھی غائب کردیتی ہے۔ مراد یہ ہے کہ عشق اور خرد ناقص میں تضاد ہے ، عشق اور عقل کامل میں دوستی ہے۔ عقل ناقص والا: وہ ہے جو اپنے مالک سے بے خبر جانوروں کی طرح کھاتا پیتا ہے، اسے یہ خبر نہیں کہ ہم کو کس مقصد کے لیے کھلایا جارہا ہے۔ عقل کامل والا:وہ ہے جو اپنے مالک کو پہچانتا ہے اور ا س کی مرضی کے مطابق زندگی گزارتا ہے جیسے اولیاء اﷲ دنیا میں بسر کرتے ہیں۔ عشق بیں با عاشقاں آمیختہ روح بیں با خاکیاں آمیختہ ترجمہ وتشریح:عشق کا کرشمہ دیکھو کہ وہ عاشقوں کو باہم دوست بنادیتا ہے جیسے کہ اولیائے کرام بقول حضرت سعدی شیرازی رحمۃ اللہ علیہ دس فقیر ایک کمبل میں سو سکتے ہیں اور دو بادشاہ ایک ملک میں نہیں سماسکتے۔ اور روح کا کرشمہ دیکھو کہ خاکی اجسام کو آپس میں ملائے ہوئے ہے چناں چہ روح نکلنے کے بعد پھر اس خاک سے رابطہ محال ہوجاتا ہے۔ چند گوئی تو نشاں از بے نشاں بے نشاں بیں با نشاں آمیختہ ترجمہ وتشریح:تم کب تک بے نشاں ( غیر محسوس غیر مرئی مثل روح) سے نشان کی باتیں کروگے یعنی روح تو مخفی ہے اور اجسام پر اس کے آثار ظاہر ہیں اس روح غیر ظاہر کو دیکھو کہ کس طرح ظواہر کو آمیختہ کرتی ہے۔