معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
آں کیست چنیں مست ز خمار رسیدہ یا یار بود یا زبر یار رسیدہ ترجمہ وتشریح:مولانا رومی رحمۃ اﷲ علیہ نے غالباً حضرت شمس تبریزی رحمۃ اﷲ علیہ کو خواب میں دیکھا جس کا نقشہ وہ آگے کے اشعار میں پیش کررہے ہیں یا کوئی خاص تجلی مشاہد ہوئی چناں چہ فرماتے ہیں کہ یہ کون مست از شرابِ محبت حق نظر آرہا ہے یا تو یہ میرے محبوب شمس تبریزی رحمۃ اللہ علیہ ہیں یا پھر ان کی ملاقات سے کوئی مسرور و مست ہوکر آیا ہے اور مظہر جمال شمس ہورہا ہے۔ یا شاہد جان ست زرد بند کشادہ یا یوسف مصری ست ز بازار رسیدہ ترجمہ و تشریح:یا یہ تجلی روح کی مشاہد ہورہی ہے جس نے اپنے چہرۂتاباں سے نقاب بفضل حق تعالیٰ شانہٗ اٹھادیا ہے یا یہ یوسف مصری ہیں اور بازار مصر سے میرے پاس آگئے ہیں ۔ یہ جملہ مضامین عنوانات محبت ہیں جو تمثیلات و نظائر مختلفہ سے مولانا بیان فرمارہے ہیں۔ یا زہرہ و ماہ ست در آمیختہ باہم یا سرو گل سرخ ز گلزار رسیدہ ترجمہ وتشریح:اے خدا !کیا زہرہ ستارہ اور چاند باہم مل کر جمال بالائے جمال ہورہے ہیں یا کسی چمن سے سرو یا گل سرخ آگیا ہے ؎ اے گل بہ تو خرسندم کہ بوئے کسے داری سروکی دوقسمیں ہیں:سروآزاداورسروسہی،ایک شاخ والاسروآزادکہلاتاہےاور دو شاخہ سروسہی کہلاتا ہے۔ یا چشمۂ خضر ست رواں گشتہ ز ہر سو یا ترک خوش ماست ز بلغار رسیدہ