معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
اے جبرئیل از عشق تو اندر سما پا کوفتہ اے انجم و چرخ و فلک اندر ہوا پا کوفتہ ترجمہ وتشریح:اے خدا! آپ کی محبت میں حضرت جبرئیل علیہ السلام بھی افلاک پر حالت وجد میں سرگرداں و حیراں ہیں اور اے وہ ذات پاک کہ آپ کی محبت میں ستارے و افلاک بھی فضاء میں محو گردش ہیں۔ حل لغت:پاکوفتن: رقص کرنا۔ دل دیدہ آبروی خود در عشق خاک کوئے تو چوں آں عنایت دید دل اندر عنا پا کوفتہ ترجمہ وتشریح:اے خدا! دل نے آپ کی محبت کی عظیم نعمت و دولت سے اپنی قیمت و عزت محسوس کرلی اور آپ کی عنایات و الطاف کے پیش نظر عشاق کے دل آپ کی راہ کی ہر بلا و مشقت کو خوشی خوشی قبول کرنے کو تیار ہیں۔ حل لغت: عنا: رنج و مشقت۔ قومے بدیدہ خیرگی عاشق شدہ لیک از حسد و زکبر و ناموس و ریا ہم در خلا پا کوفتہ ترجمہ وتشریح:ایک قوم ایسی ہی ہے جو حیرت کی نگاہ سے آپ پر عاشق تو ہوئی لیکن آپ کے مقبولین سے بوجہ حسد و کبر و ریا و ناموس تعلق نہ قائم کیاجس سے ان کو صحیح راہ آپ کی نہ مل سکی اور ناچار گمراہی کے غیر متناہی خلاء میں آپ سے محروم سرگرداں و پریشاں ہیں۔ اصحاب کبر و عجب کے باشند لائق شاہ را کز عزت ایں شاہ باصد کبریا پا کوفتہ ترجمہ وتشریح:مولانا بطور نصیحت فرماتے ہیں کہ تکبر اور عجب وخودبینی والے لو گ دراصل اس محبوب حقیقی تعالیٰ شانہٗ کے لائق ہی نہیں ہیں ان کو کہاں نصیب کہ اس