معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
بوئے کباب می زند اس دم و از فغان من بوئے شراب می زند از نفس و دہان تو ترجمہ وتشریح:اے مرشد تبریزی! میری آہ وفغاں سے میرے جگر کی سوختگی کا دھواں محسوس ہوتا ہے اور آپ کے عشق باطن سے آپ کے اندر جو میخانۂ محبت ہے اس کے سبب آپ کی گفتگو اور سانس سے بھی اﷲ تعالیٰ کی محبت کی خوشبو آتی ہے۔ شکر کہ دید چشم ما انچہ ندید چشم کس باز رسید جان ما بے خود و سرگران تو ترجمہ وتشریح:اے مرشد تبریزی رحمۃ اللہ علیہ! جلال الدین رومی خدا کا شکر ادا کرتا ہے کہ اس کی آنکھ نے آپ کے اندر وہ علوم و معارف اور وہ قرب ولایت دیکھا جس کو تبریز سے شام تک کسی نے نہ دیکھا تھا اور عالم میں کسی نے آپ کو نہ پہچانا تھا۔ خدائے تعالیٰ کا شکرہے کہ میری جان مضطر و تشنہ کے لیے آپ کو حق تعالیٰ نے محض اپنے کرم سے مجھے عطا فرمادیا۔ ہر نفسے بگوئیم و عقل تو کوچہ شد ترا عقل نماند بندہ را در غم امتحان تو ترجمہ وتشریح:ہم ہر وقت کہتے ہیں کہ آپ کی عقل پر ربودگی کیوں ہے حالاں کہ اے خدا! بندے کی عقل آپ کے غم امتحان سے ربودہ ہوگئی ہے۔ مشرق و مغرب ار شوم ور بر آسماں روم نیست نشان زندگی تا نہ رسد نشان تو ترجمہ وتشریح:اے خدا !اگر ہم مشرق سے مغرب تک سفر کریں یا آسمان پر بھی سفر کرنے لگیں لیکن آپ کے بغیر کہیں بھی اصلی زندگی نہیں مل سکتی، ہماری زندگی کو جہاں آپ کے نشانات ملتے ہیں وہیں زندگی کو زندگی معلوم ہوتی ہے ؎