معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
ترے نام کی دل پہ ضربیں لگا کر میں نقش دوئی میٹنا چاہتا ہوں رہوں ذکر و طاعت میں ہر دم الٰہی یہی عمر بھر مشغلہ چاہتا ہوں جہاں سانس لینے میں ہو آہ پیدا بس اب کوئی ایسی فضا چاہتا ہوں با تو حریف می شوم چشم و چراغ روشنی خفیہ چو ماہیاں روی حوض بہ حوض جو بہ جو ترجمہ وتشریح:اے مرشد تبریزی!میں آپ کے ساتھ غذائے معرفت و محبت نوش کرنے میں آپ کا رفیق و حریف رہنا چاہتا ہوں جہاں بھی او رجس مقام پر بھی آپ خفیہ طور پر مثل مچھلیوں کے حوض بہ حوض اور نہر بہ نہر سفر کریں۔ راست بگو نہاں مکن پشت بہ عاشقاں مکن چشم کجا ست تاکہ من آب کشیم سو بہ سو اے مرشد تبریزی! سچ مچ بتادیجیے اپنے قرب پنہاں کے مقام کو مجھ سے نہ چھپائیے اور اپنے عاشقوں کی طرف پشت نہ کیجیے ۔ آپ کی آنکھیں کدھرہیں میں آپ کی آنکھوں سے کچھ پینا چاہتا ہوں ؎ مے کشو یہ تو مے کشی رندی ہے مے کشی نہیں آنکھوں سے تم نے پی نہیں آنکھوں کی تم نے پی نہیں بوئے مے را گر کسے مکنوں کند چشم مست خویشتن را چوں کند رومؔی