معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ترجمہ:اے خدا !آپ کی جدائی کے غم سے میرے جگر میں آگ کے سینکڑوں شعلے بھڑک رہے ہیں چناں چہ آپ میری دعا کے الفاظ میں بھی میرے جگر کا خون دیکھ لیجیے ؎ ہر کجا گرید بہ سجدہ عاشقے آں زمیں باشد حریم آں شہے از مثنوی اختؔر ترجمہ:خدا کا عاشق جس زمین پر بحالت سجدہ روتا ہے وہ زمین غایت قرب حق سے عرش بن جاتی ہے ؎ قطرۂ اشک ندامت در سجود ہمسری خون شہادت می نمود ترجمہ:اور گناہ گاروں کے اشک ندامت جو حالت سجدہ میں زمین پر گرتے ہیں وہ حق تعالیٰ کی بارگاہ میں خون شہادت کی ہمسری کرتے ہیں۔ اس مقام کے مناسب احقر کے اُردو اشعار ؎ بن گئی عرش زمینِ سجدہ کس کی آنکھوں سے لہو برسا ہے زمین سجدہ پہ ان کی نگاہ کا عالم برس گیا جو برسنا تھا مرا خون جگر اختؔر برسائیں گے جب خون دل و خون جگر ہم دیکھیں گے تبھی نخل محبت میں ثمر ہم مجؔذوب رحمۃ اللہ علیہ رونے کا جب مزہ ہے کہ اے چشم خوں فشاں ہر بوند میں لہو کی تمنا دکھائی دے