معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
ترجمہ وتشریح:اے خدا! انسان کی ایک مشت خاک کا آپ کی محبت و عشق سے دیوانہ اور مست ہونا اور اس مشت خاک انسانی سے آپ کی محبت کی خوشبو محسوس ہونا یہ آپ ہی کی شان اور عظیم قدرت کا کرشمہ ہے اور آپ ہی کی آن ہے اور آپ ہی کی عطا ہے۔ وے مرا پرسید لطفش کیستی گفتم اے جاں گربہ در انبان تو ترجمہ و تشریح:کل اس کے لطف نے دریافت کیا کہ اے رومی! تو کون ہے؟ میں نے کہا:اے محبوب ! میں آپ کی تھیلی یا جھولی میں مثل بلّی ہوں ( جدھر آپ چاہیں لے جائیں)۔ رشتۂ در گردنم افگندہ دوست می رود ہر جاکہ خاطر خواہ اوست ترجمہ:میرے دوست نے میری گردن میں دھاگہ باندھ رکھا ہے جدھر اس کا دل چاہتا ہے مجھے لے جاتا ہے۔ بلّی کی مثال میں ایک لطیفہ یہ بھی ہے کہ اگر اس کو بندکرکے دور چھوڑدیں تو پھر وہ اپنے مانوس گھر میں بھاگ آتی ہے۔ گفت اے گربہ گمان بدمبر کہ ترا شیرے کند سلطان تو ترجمہ وتشریح:پھر میرے دوست نے کہا کہ اے رومی! تم نے تواضع اور مسکنت سے اپنے متعلق بلّی کی مثال دی تو تم میرے کرم سے حسن ظن رکھو کہ تمہارا سلطان حقیقی اپنے کرم سے تمہیں شیر مرد بنادے گا۔ یعنی گروہ رجال اﷲ (مردان خدا) میں داخل فرمالے گا۔ گر چہ از نطق من اے شمس الہدیٰ گشت ظاہر در جہاں برہان تو