معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ایں شکر خانہ ہمیشہ باز باد پر نبات شکر پنہان تو ترجمہ وتشریح:اے خدا !آپ کی محبت کا شکر خانہ ہمیشہ آباد رہے یعنی آپ کے قرب و معرفت کی پنہاں حلاوت مصری اور شکر سے پُر ہو جس کی لذت آپ کے عشاق محسوس کرتے رہیں۔ آب ایں جو اے خدا تیرہ مباد تا بہر سو می رود احسان تو ترجمہ وتشریح:اے خدا !آپ کے اس دریائے عطا کا پانی کبھی مخفی نہ ہو تاکہ ہرطرف آپ کے احسانات کی نوازش عام رہے۔ ورنہ ایں خاک از کجا عشق از کجا گر نبودے جذبۂ از جان تو ترجمہ وتشریح:اے خدا اگر آپ کی طرف سے جذب پنہاں کار فرما نہ ہوگا تو ہمارے خاکی اجسام میں عشق کی دولت اور آپ کی طرف انجذاب کادرد کہاں سے آئے گا ؎ نہ میں دیوانہ ہوں اصغر نہ مجھ کو ذوق عریانی کوئی کھینچے لیے جاتا ہے خود جیب و گریباں کو اصؔغر تجھے جذب خورشید شبنم مبارک سوئے یار بے بال و پر جا رہی ہے اخؔتر خاک خشکے مست شد بو می زند آن تست ایں آن تست ایں آن تو