معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ترجمہ وتشریح:گاؤ شیر و جدی و فلک اور اس کے بروج ثور و اسد و حمل و جدی اے شاہ جہاں! سب آپ پر فدا و قربان ہیں ۔ گاؤ شیر و برہ و جدی سے مراد یہاں بروجِ آسمانی ہیں جن سے آفتاب ہوکر گزرتا ہے اور برہ برج حمل کا نام ہے جس میں جب سورج ہوتا ہے تو موسم بہار ہوتا ہے۔ زاں کہ قرباں ہا ہمہ باقی شود در ہوائے عید بے پایان تو ترجمہ وتشریح:اے خدا !آپ کی رضا کی خاطر جو قربان ہوتا ہے وہ ہمیشہ کے لیے باقی ہوجاتا ہے مَا عِنْدَکُمْ یَنْفَدُ وَمَا عِنْدَ اللہِ بَاقٍ (الآیۃ) خدائے پاک کا ارشاد ہے کہ جو کچھ تمہارے پاس ہے وہ فنا ہونے والا ہے او ر جو خدا کے پاس ہے وہ باقی رہنے والا ہے۔ مراد یہ کہ اپنی جان و مال و آبرو اگر خدا کے نام پر لٹادیا تو تمہاری جان مع اپنی متاع و دولت و آبرو ابدالآبادکے لیے باقی و پایندہ ہوجائے گی اور اگر صرف دنیا پر فدا رہے تو دنیا و ما فیہا تو فانی ہے پس اسی کی لپیٹ میں تم اور تمہاری جان و متاع بھی آجائے گی۔ اے خدا ایں باغ را سرسبز دار در بہارستان بے دوران تو ترجمہ وتشریح:اے خدا! اپنے باغ قرب و معرفت کو سرسبز رکھیے کیوں کہ اس کا تعلق آپ کے بہارستان عالم لاہوت سے ہے جہاں دورِ شمس و قمر نہیں کہ انقلاب لیل و نہار سے موسم ِبہار خزاں رسیدہ ہوجائے جیسا کہ اس عالم ناسوت (دنیا) میں ہوتا ہے۔ تاکہ ارواح و ملائک می چرند دائما از باغ نخلستان تو ترجمہ وتشریح:تاکہ اے خدا!اولیاء اور ملائک کی ارواح آپ کے گلستان کے باغ سے ہمیشہ قرب و معرفت کے پھل کھاتی رہیں۔