معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
قریب جلتے ہوئے دل کے اپنا دل کردے یہ آگ لگتی نہیں ہے لگائی جاتی ہے جس قلب کی آہوں نے دل پھونک دیے لاکھوں اس قلب میں یااﷲ کیا آگ بھری ہوگی جاناں توئی کلیم و منم چوں عصائے تو گہہ تکیہ گاہ گشتم و گہہ اژدہائے تو ترجمہ وتشریح:آپ کے دستِ قدرت میں کبھی تو میں مثل عصائے موسوی ہوں اور آپ کی صفات ِجمیلہ کا مظہر ہوں اور کبھی مثل اژدہا ہوں اس وقت صفاتِ قہر کا مظہر ہوں۔ در دست فضل و رحمت تو یارم و عصا مارے شوم چو افگندم ابتلائے تو ترجمہ وتشریح:آپ کے فضل و رحمت سے میں آپ کے لیے محبت و رضا کے اعمال کرتا ہوں اور جب میری شامتِ اعمال سے آپ اپنی عنایت ہٹالیتے ہیں تو میں سانپ ہوجاتا ہوں اور زہریلے اعمال مجھ سے صادر ہونے لگتے ہیں۔ می گرد آسماں ہمہ شب با ہزار شمع در جست و جوئے چشم خوش دلربائے تو ترجمہ وتشریح:اے خدا!یہ آسمان بے شمار ستاروں کے چراغ کے ساتھ رات بھر آپ کی نظر ِعنایت کو ڈھونڈنے کے لیے گردش کرتا ہے۔ کز خانہ و دکان ہوائے تو شد خراب رہ یافت لا جرم بخرابم صبائے تو ترجمہ وتشریح:اے خدا !آپ کی محبت نے جس کی دوکان اور گھر کو خراب کیا ہے یقینًا وہ دیوانہ آپ کی گلی میں آپ کی نسیمِ کرم کو پالے گا ؎