معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ہاتھ سے اشارہ کیا کہ میری طرف متوجہ ہو اور مجھ سے استفادہ کر ۔ غالباً حضرت شمس الدین تبریزی رحمۃ اللہ علیہ کو مولانا نے خواب میں دیکھا جو اس شعر میں توریہ کے ساتھ بیان فرماگئے۔ گر اژدہاست بر رہ عشق ست چوں زمرد از برق آں زمرد ہیں دفع اژدہا کن ترجمہ وتشریح:اگر راہِ عشق میں مجاہدات کے اژدہے ہیں تو عشق بھی زمرد صفت ہے پس زمرد کے برق سے ان اژدہوں کو دفع کردو۔ یعنی حق تعالیٰ کی محبت حاصل کرلو پھر راستے کی تمام مشکلات آسان ہوجائیں گی۔ جس طرح بال بچوں کی محبت ہونے کی وجہ سے ان کی ذمہ داریاں اٹھانے میں لطف آتا ہے اگر محبت نہ ہو صرف قانون ہو تو مشکل میں جان پڑے۔ حضرت حکیم الامت مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ خدائے پاک کی محبت تین طریقوں سے حاصل ہوتی ہے : ۱) حق تعالیٰ کے احسانات کو سوچیے ۔ پھر محسنِ حقیقی سے محبت معلوم ہوگی۔ ۲) کثرتِ ذکر اﷲ سے مگر کسی اﷲ والے کے مشورہ و نگرانی کے ساتھ۔ ۳) خدائے پاک کے عاشقوں کے پاس کبھی کبھی بیٹھنا۔ گفتم کہ اے امیرم شادت کنار گیرم بسیار لابہ کردم گفتا کہ نیست امکاں ترجمہ وتشریح:میں نے بارگاہِ حق میں عرض کیا کہ اے محبوب! آپ سے وصال حسّی چاہتا ہوں اور بہت تضرع و زاری و الحاح سے یہ درخواست کی تھی لیکن ارشاد ہوا کہ میں زمان و مکان سے منزہ ہوں یہ ممکن نہیں۔ گفتم بیا وفا کن ویں ناز را رہا کن لعل نگیں بہ من دہ گفتا کہ نیست آں کاں