معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ترجمہ وتشریح:اے مرشد ! آپ کے عشقِ باطن کی مئے آتشیں سے آپ کا چہرہ سرخ ہورہا ہے اپنے چہرے کا عاشقانہ رنگ ظاہر نہ ہونے دیجیے۔ باطنی عشق کی آتش کو چھپانے کے لیے چہرہ آسمان کی طرف نہ کیجیے۔ (جیسا کہ بہانہ بنانے کے لیے آسمان کی طرف دیکھتے ہیں) ؎ آنکھوں نے تری پی ہے جو پیمانۂ ھو سے ہیں بے نیاز میکدۂ جام و سبو سے اخؔتر کار دلم بجاں رسید کار و باستخواں رسید نالہ کنم بگویدم دم مزن و فغاں مکن ترجمہ وتشریح:عشق کا غم قلب سے تجاوز کرکے میری جان میں داخل ہوچکا ہے۔ اور اس کا خنجر میری ہڈیوں تک پہنچ چکا ہے اور جب میں نالہ و فریاد کرتا ہوں تو وہ مجھ سے کہتا ہے: دم مت مار اور فغاں مت کر۔ تا تو حریفِ من شدی اے مہہ دلستانِ من ہمچو چراغ می جہدِ نور تو از دہان من ترجمہ وتشریح:اے قمر(خطاب بہ محبوب حقیقی) اے دل کے خریدار! جب سے آپ کا نور میرے باطن میں داخل ہوا ہے اس وقت سے میرے مواعظ و مجالس ارشاد میں مثل چراغ آپ کا نور میرے منہ سے نکل رہا ہے یعنی انوار ذکر و فکر و طاعات پنہاں الفاظ میں شامل ہوکر طالبین کے قلوب کو بھی روشن کررہے ہیں۔ شیخ نورانی زرہ آگہہ کند نور را بالفظ ہا ہمرہ کند ترجمہ وتشریح:اﷲ والے اﷲ تعالیٰ کا راستہ بھی بتاتے ہیں اور اپنے نورِ باطن کو الفاظ کے ہمراہ سامعین کے قلوب تک پہنچا دیتے ہیں۔