معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
آفتابا بارِ دیگر خانہ را پُر نور کن دوستاں را شاد گرداں دشمناں را کور کن ترجمہ وتشریح:اے مرشد ! آئیے اور اپنے آفتابِ نسبت سے ہمارے خانۂ دل کو روشن کیجیے اور دوستوں کو اپنے فیوض سے مسرور اور دشمنوں اور معترضوں کو محروم کیجیے اور معترض اور معاند تو ہمیشہ محروم رہتا ہی ہے۔ حق تعالیٰ محفوظ فرمائیں، آمین۔ اے چراغِ آسماں و اے طبیبِ عاشقاں مفلساں را دستگیر و چارۂ رنجور کن ترجمہ وتشریح:اے آسمان ہدایت کے چراغ اور عاشقوں کے طبیب!(مرشدِ کامل) آئیے اور ہم مفلسوں کی راہ بری کیجیے اور ہماری روحانی بیماریوں کی دوا کیجیے۔ گر جہاں پُر نور خواہی پردہ از رخ باز گیر در جہاں تاریک خواہی روئے خود مستور کن ترجمہ وتشریح:اگر آپ جہاں کوروشن کرنا چاہتے ہیں تو اپنے رُخ سے پردہ ہٹائیے یعنی خلوت سے جلوت میں آئیے اور فیضان ارشاد و ہدایتِ خلق میں مشغولی اختیار فرمائیے اور اگر آپ خود کو مستور رکھیں گے تو ہمارے قلوب کس طرح منور ہوں گے۔ بوئے آں باغ و بہار گلشن زیباست ایں بوئے آں یار جہاں آرائے جاں افزاست ایں ترجمہ وتشریح:اس جہاں کے باغات و گلشن کی تازگی اور زیبائش دراصل حق تعالیٰ کی طرف سے خوشبو کا فیضان ہے اور حق تعالیٰ ہی کی خوشبوئے قرب سے اولیائے حق کی ارواح مست و دیوانہ ہیں ؎ سمجھ کے دوستو میں بوئے پیرہن اس کا چمن میں لالہ و سوسن کو سونگھتا ہوں میں