معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ترجمہ وتشریح:میں عشق کے میدان میں مثلِ شیر آیا ہوں (یعنی تمام اعمال رضائے حق اور تمام معاصی سے بچنے کی تکلیف کو برداشت کرنے پر آمادہ ہوکر طریقِ سلوک میں داخل ہوا ہوں) مثل بچوں کے کب تک آخر دودھ پیتا رہتا ، یعنی غفلت کی زندگی میں فانی دنیا کو مقصود کب تک بنائے رکھتا۔ یہ دنیا تو ایسی دھوکا باز معشوقہ ہے جو موت کے وقت ہماری ران سے کھسک کر ہمیں قبر میں کیڑوں کے حوالے کردے گی اور خود دوسرے عشاق کو تلاش کرلے گی ؎ جہاں اے برادر نماند بہ کس دل اندر جہاں آفریں بند وبس سعؔدی ترجمہ:یہ جہاں کسی کے ساتھ بھی وفادار نہیں لہٰذا اے بھائی! دل کو جہاں کے خالق سے رابطہ قائم کرنے پر تیار کراور اسی پر قناعت کر کہ ایک با وفا لاکھوں بے وفاؤں سے بہتر ہے۔ چرا باشم ز بازاں و ز ہمایاں چو چغداں چند در ویرانہ گردم ترجمہ وتشریح:میں بازوں اور ہما سے کب تک دور رہوں گا اور اُلّوؤں کے اُلّوستان میں کب تک پھرتا رہوں گا ، یعنی اہل اﷲ اور شیرانِ خدا سے بے گانہ رہ کر میں دنیا داروں میں اپنے ایامِ زندگی کو کب تک رائیگاں کرتا رہوں گا۔ چرا در دام ہمچوں مرغ ناداں فتادہ از پئے یک دانہ گردم ترجمہ وتشریح:میں مرغِ ناداں کی طرح ایک دانہ کے لیے (یعنی دنیائے حقیر کے لیے) کب تک اپنے کو دامِ طمع میں گرفتار رکھوں گا۔ چرا در شعلۂ ایں شمع ہستی برائے سوختن پروانہ گردم