معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
یارب تو مدہ قرار ما را گر بے رخ او قرار داریم ترجمہ وتشریح:آپ کے بغیر اگر میں سکون سے رہوں تو اے رب ! آپ میرا سکون و قرار چھین لیجیے۔ روئے تو چو نو بہار دیدم گل را ز تو شرمسار دیدم ترجمہ وتشریح:آپ کا چہرہ (تجلیاتِ خاصۂ الٰہیہ) مثل نوبہار دیکھا اور تمام کائنات کے گل و چمن کو اس کے سامنے شرمندہ دیکھا ؎ صحنِ چمن کو اپنی بہاروں پہ ناز تھا وہ آگئے تو ساری بہاروں پہ چھا گئے تا در دل ِ من قرار کردی جاں راز تو بے قرار دیدم ترجمہ وتشریح:اے محبوب! جب سے آپ میرے دل میں آئے ہیں (نسبت مع اﷲ خاصہ علیٰ سطح الولایۃ جب طالب کے قلب کو عطا ہوتی ہے) اپنی جان کو آپ کے بغیر بے قرار پاتا ہوں۔ من چشم شدم ہمہ چو نرگس کاں نرگس پُر خمار دیدم ترجمہ وتشریح:جب سے اس نرگس پُر خمار کی تجلی دیکھی ہے خود سراپا چشمِ نرگس ہورہا ہوں یعنی۔ ان کی جھلک بھی تھی مری چشم پُر آب میں