معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
از جملہ جہاں و عیش عالم من عشق تو اختیار دیدم ترجمہ وتشریح:اے محبوبِ حقیقی! تمام کائنات کے عیش و آرام سے رخ پھیر کر آپ کی محبت کو میں نے انتخاب کیا ہے۔ چوں ملک تو گشت عالم جاں در یک تو بشر ہزار دیدم ترجمہ وتشریح:میرے روح کا ملک جب سے آپ کی جلوہ گاہ ہے ایک بشر میں ہزاروں بشر میں نے دیکھے ہیں ۔ یعنی بہ اعتبار روحانیت کی صفات کے ایک تعلق مع اﷲ والا بشر ہزاروں بشر بلکہ لاکھوں بشر سے افضل ہے ؎ ہاں و ہاں ایں دلق پوشان من اند صد ہزار اندر ہزاراں یک تن اند ترجمہ:خبردار!یہ گدڑی پوش ہمارے خاص بندے ہیں ۔ ان کا ایک خاکی تن میرے تعلّقِ خاص کے شرف سے لاکھوں انسانوں سے افضل ہے۔ من مردم و از تو زندہ گشتم ایں عالم را دوبار دیدم ترجمہ و تشریح: میں آپ سے غافل ہونے کے سبب مثل مردہ کے تھا۔ آپ کے تعلّقِ خاص کے فیض سے اب زندہ ہوگیا ہوں ۔پس اس ایمانی حیات کے صدقے گویا کہ مجھے حیات بعد الممات عطا ہوئی یعنی دوسری حیات نورانی عطا ہوئی ۔ حدیث شریف میں ہے کہ خدا سے غافل مثل مردہ ہے اور ذاکر مثل زندہ ہے۔ بردار کلہ کہ اندریں راہ بسیار کلاہ دار دیدم ترجمہ وتشریح:اے سالک!تکبر کا کلاہ اتار کر پھینک دے کہ میں نے خدائے پاک کی