معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
کچھ کرم تو نقد فرما دیجیے بعد مرنے کے نہ وعدہ کیجیے اخؔتر پر نور کنی تک لحد را اے دیدہ و اے چراغ نورم ترجمہ وتشریح:میرے قبر کی گہرائیوں کو بھی تو پُر نور کردے گا کہ تو ہی میرے دیدہ اور چراغ کا نور ہے۔ من ہدہدِ تو ام اے سلیماں یکدم مگذار بے حضورم ترجمہ وتشریح:اے محبوب اے سلیمان! میں آپ کا ہدہد ہوں ایک سانس کو بھی اپنے سے مجھے جدا نہ کیجیے۔ خامش کردم تو گوی باقی کز گفت و شنود خود نفورم ترجمہ وتشریح:میں اپنے کو خاموش کرتا ہوں اب آپ ہی بیان شرح عشق فرمائیے کہ میں خود اپنی گفت و شنید سے متنفر ہوں۔ گر باغم عشق یار داریم بر دلِ غم او ہزار داریم ترجمہ وتشریح:اگر غم کے ساتھ ہوں لیکن عشقِ یار کی دولت بھی حاصل ہے تو اس لذّتِ عشق کے ساتھ اپنے دل پر ہزاروں غم محبوب رکھتا ہوں۔ یعنی عشقِ الٰہی سے طاعات و مجاہدات آسان اور لذیذ ہوجاتے ہیں۔