معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
شہوانیہ کے نفی ہوگی اسی قدر حق تعالیٰ کا نورِ قوی قلب کو عطا ہوگا۔ جس طرح جب زمین اپنی گردش میں چاند اور سورج کے درمیان سے بالکل الگ ہوجاتی ہے تو چاند کا پورا دائرہ سورج کے نور سے روشن ہوجاتا ہے اور وہ چاند بدرِ کامل (چودھویں کا) کہلاتا ہے ۔ اسی طرح جب سالک کا نفس (فنائیتِ کاملہ سے) حق تعالیٰ اور قلبِ سالک کے درمیان سے بالکل الگ ہوجاتا ہے تو حق تعالیٰ کے نورِ پاک سے اس سالک کے قلب کا پورا دائرہ منور ہوجاتا ہے۔ اور وہ پھر جب ارشاد کرتا ہے تو اس کا پورا کلام نورانی ہونے کے سبب طالبین کو بھی نورِ خالص اور نورِ تام کی تاثیر اور تجلی سے محظوظ اور مسرور اور منور کرتا ہے ؎ شیخ نورانی زرہ آگہہ کند نور را با لفظہا ہمرہ کند رومؔی وہ نورانی شیخِ کامل خدا کا راستہ بھی بتاتا ہے اور اپنے نورِ کامل باطنی کو اپنے الفاظ کے ہمراہ کرکے سامعین کے دلوں میں اتاردیتا ہے ۔ برعکس اس کے کہ جو صاحبِ ارشاد نفس کو پوری طرح نہیں مٹائے ہوتا اس کے کلام میں بقدر نفس کی زندگی اور بقاکے ظلمات شامل ہوتے ہیں ۔ جس طرح زمین جس قدر چاند اور سورج کے درمیان حائل رہتی ہے چاند کا اسی قدر حصہ بے نور اور تاریک رہتا ہے ۔ پس ایسے صاحبِ ارشاد کی مجالس و مواعظ میں اس کے کلام سے فیضِ تام طالبین کو نہیں ہوتا ؎ جرعہ خاک آمیز چوں مجنوں کند صاف گر باشد ندانم چوں کند رومؔی ترجمہ:جب جرعہ خاک آمیز مجنوں کررہا ہے تو صاف اور خالص نورِ باطن کا کیا کچھ اثر دکھائے گا ؎ بن کے دیوانہ کریں گے خلق کو دیوانہ ہم برسرِ منبر سنائیں گے ترا افسانہ ہم