معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
لوٹ آئے جتنے فرزانے گئے تابہ منزل صرف دیوانے گئے مستند رستے وہی مانے گئے جن سے ہوکر تیرے دیوانے گئے آہ کو نسبت ہے کچھ عشاق سے آہ نکلی اور پہچانے گئے اﷲ تعالیٰ کی راہ میں محبت اور خوف کا معیار کیا ہے؟ خدائے پاک کی محبت کا مقام زبانِ رسالت صلی اﷲ علیہ وسلم سے سنو: اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ حُبَّکَ أَحَبَّ اِلَیَّ مِنْ نَّفْسِیْ وَ أَھْلِیْ وَ مِنَ الْمَآءِ الْبَارِدِ ؎ رسولِ اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم خدا سے خدا کی محبت کو اس عنوان سے مانگ رہے ہیں کہ اے اﷲ! اپنی محبت مجھے اتنی عطا فرمادیجیے جس سے آپ کی ذاتِ پاک مجھے میری جان سے بھی زیادہ محبوب و عزیز تر ہوجاوے اور میرے اہل و عیال سے بھی زیادہ آپ مجھے محبوب ہوں اور اے خدا! ٹھنڈے پانی سے جو رغبت پیاسے کو ہوتی ہے اس سے بھی زیادہ آپ کی مجھے رغبت ہو۔ یہ عجیب دعا ہے احقر عرض کرتا ہے کہ یہ دعا اگر ہم لوگ مانگ لیا کریں تو حق تعالیٰ کی محبت اسی بلند معیار سے ہم کو عطا ہوجاوے۔ حق تعالیٰ توفیق بخشیں، آمین۔ دوسری حدیث کا مضمون یہ ہے : اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ حُبَّکَ أَحَبَّ الْأَشْیَآءِ اِلَیَّ؎ اے اﷲ! میرے قلب میں کائنات کی تمام چیزوں سے زیادہ اپنی محبت عطا فرمادے۔ ایک حدیث میں یہ عنوان ہے کہ اے خدا!آپ جب اہلِ دنیا کی آنکھیں ٹھنڈی کریں ------------------------------