احمد تم اپنے خدا کی برکت ہو۔ جو برکت خدا نے تم پر کی وہ تمہیں حقیقت میں پہلے حاصل تھی۔ تم میری حضوری میں عالی رتبہ ہو میں نے تمہیں خود اپنے لئے منتخب کیا اور تمہیں ایسے رتبہ پر فائز کیا جو مخلوق کے لئے نامعلوم ہے۔ یقینا خدا تمہیں اس وقت تک نہیں چھوڑے گا جب تک برائی اور بھلائی میں تمیز نہ ہو جائے۔ یوسف اور اس کی کامیابی پر نظر رکھو۔ اﷲ اس کے معاملات کا مالک ہے۔ لیکن لوگوں کی اکثریت اس سے ناواقف ہے۔ میں نے ارادہ کیا کہ (زمین پر) میرا خلیفہ ہو۔ اس لئے میں نے آدم کی تخلیق کی تاکہ وہ دین کا احیاء کر سکے اور شریعت کو قائم کر سکے۔ کتاب ذوالفقار علی ولی۔ اگر ایمان کو ثریا کے ساتھ باندھ دیا گیا ہوتا تو بھی اہل فارس اس تک پہنچ جاتے۔ اس کا روغن روشنی پھیلاتا۔ حالانکہ اسے آگ نے ذرا بھی نہ چھوا ہوتا۔ خدا رسولوں کے حلیہ میں تھا۔ کہو اگر تم خدا سے محبت کرتے ہو میری پیروی کرو اور خدا تم سے محبت کرے گا اور محمد اور اس کی آل پر درود بھیجو۔ وہ تمام ابن آدم کے سردار اور خاتم النبیین ہیں۔ تمہارا رب تم پر مہربان ہے اور خدا تمہارا دفاع مہیا کرے گا اور اگر لوگ تمہارا دفاع نہیں کرتے۔ خدا تمہارا دفاع مہیا کرے گا۔ اگرچہ کہ دنیا کے لوگوں میں سے ایک شخص بھی تمہارا دفاع نہ کرے۔ ابولہب کے ہاتھ ٹوٹ جائیں اور اس کی بربادی ہو۔ اس کے لئے نہیں تھا کہ وہ اس میں داخل ہو۔ سوائے خوف کے اور جو کچھ تم پر گذری وہ خدا کی طرف سے تھا اور جان لو کہ انعام متقیوں کے لئے ہے اور اگر تم ہم خاندان اور اہل قرابت ہوتے۔ یقینا ہم انہیں ایک نشانی اس عورت میں دکھائیں گے جو پہلے سے شادی شدہ ہے اور اسے تمہاری طرف واپس بھیج دیں گے۔ اپنی طرف سے رحم کے طور پر۔ یقینا ہم باعمل ہوگئے ہیں اور انہوں نے ہماری نشانیوں کو جھٹلایا اور ان میں شامل ہوئے۔ جنہوں نے میرا مضحکہ اڑایا۔ تمہارے رب کی طرف سے بشارت ہو تمہیں نکاح الحق کی۔ لہٰذا میری احسان فراموشی نہ کرو۔ ہم نے اس کا نکاح تم سے کیا۔ خدا کے الفاظ کوئی بدل نہیں سکتا اور ہم اسے تمہارے لئے بحال کرنے جارہے ہیں۔ یقینا تمہارا رب جو چاہتا ہے وہ کرتا ہے۔ یہ ہماری فیاضی ہے تاکہ یہ ایک نشانی ہو دیکھنے والوں کے لئے۔ وہ آنکھیں قربان کر دی جائیں گی۔ تمام ذی روح چیزوں کو فنا ہونا ہے اور ہم انہیں اپنی نشانیاں آسمانوں میں خود ان میں دکھائیں گے اور ہم انہیں فاسقین کی سزا دکھائیں گے۔‘‘
’’جب خدا کی نصرت اور فتح آتی ہے اور زمانہ کی تقدیر ہمارے ہاتھ میں آتی ہے تو کیا یہ ہمارا حق نہیں ہے۔ لیکن جنہوں نے اس پر یقین نہیں کیا۔ انہوں نے واضح غلطی کی تم ایک پوشیدہ خزانہ تھے۔ اس لئے میں نے اسے ظاہر کرنا چاہا۔ آسمان اور زمین آپس میں ملے ہوئے تھے اور