برادران ملت: آپ نے غور فرمایا کہ قادیانی فرقہ نے خلیفہ صاحب کے اس مضمون کی صرف ۱۴،۱۵یوم میں دس ہزار سے زائد تقسیم واشاعت کی اور ابھی اس کی اشاعت کا سلسلہ منقطع نہیں ہوا۔ بلکہ جاری ہے۔ آہ! نہ معلوم یہ نام نہاد مضمون کس قدر سادہ لوح مسلمانوں کے تزلزل وارتداد کا موجب ہوا ہوگا۔ پناہ بخدا ؎
الٰہی خیر دور فتنۂ آخر زماں آیا
رہے ایمان و دیں سالم کہ وقت امتحاں آیا
’’اللہم انی اعوذ بک من شر فتنۃ المسیح الدجال (مشکوٰۃ ص۲۱۶، باب الاستعاذۃ)‘‘ {اے اﷲ مسیح دجال کے فتنہ کے شر سے میں پناہ مانگتا ہوں۔}
’’پیغام محمدیت‘‘ بجواب ’’پیغام احمدیت‘‘
حضرات! اب ذیل میں آپ کے سامنے جناب خلیفہ صاحب کے مضمون کا جواب پیش کیا جاتا ہے اور پوری ذمہ داری کے ساتھ یہ اعلان کیاجاتا ہے کہ عقائد مرزائیت پر جملہ مندرجہ عبارات بالکل صحیح اور مصدقہ ہیں۔ مصنف ’’پیغام احمدیت‘‘ کی طرح تبدیلی ٔ ہوا کے ماتحت کتمان حقیقت اور اخفائے عقائد سے کام نہیں لیا گیا۔ چونکہ ہمارا مقصد وحید، محض احقاق حق اور ابطال باطل ہے۔ ’’وما ارید الا الاصلاح وما توفیقی الا باﷲ‘‘
پیغام احمدیت: ’’احمدیت کیا ہے اور کس غرض سے اس کو قائم کیاگیا ہے۔ یہ ایک سوال ہے۔ ناواقفوں کے سوالات بہت سطحی ہوتے ہیں۔ بوجہ عدم علم کے بہت سی باتیں وہ اپنے خیال سے ایجاد کر لیتے ہیں… بعض لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ احمدیت ایک نیا مذہب ہے اور احمدیوں کا بھی کوئی نیا کلمہ ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ نہ احمدیت کوئی نیا مذہب ہے اور نہ مذہب کے لئے کسی کلمہ کی ضرورت ہوتی ہے۔‘‘ (ص۳،۴)
پیغام محمدیت: افسوس کہ خلیفہ صاحب نے اس بیان میں اس قدر اخفائے عقائد اور مغالطہ دہی سے کام لیا ہے کہ جس کی کوئی انتہاء نہیں۔ اصل میں قادیانی اصحاب کو خلیفہ صاحب کے اس مضمون کا نام ’’احمدیت کا پیغام‘‘ نہیں رکھنا چاہئے تھا۔ بلکہ ملکی حالات کی تبدیلی کے ماتحت اپنی سابقہ مذہبی روایات کے پیش نظر اس الہامی مضمون کا نام ’’احمدیت نئے روپ میں‘‘ یا ’’پاکستان میں احمدیت کا جدید ایڈیشن‘‘ ہونا چاہئے تھا۔ جو کہ مضمون کی ظاہری اور باطنی مناسبت کے لحاظ سے موزوں تھا۔
ہاں صاحب مرزائیت کیاہے۔ یہ ایک سوال ہے۔