میرے دعویٰ کے متعلق اتمام حجت نہیں ہوا۔ ایسے شخص کو بھی ہم کافر قرار دیں گے۔‘‘
(کتاب مسئلہ جنازہ کی حقیقت ص۲۲۰)
نبوت مرزا کا منکر پکا کافر ہے
۱۲… ’’ہر ایک ایسا شخص جو موسیٰ کو تو مانتا ہے مگر عیسیٰ کو نہیں مانتا۔ عیسیٰ کو مانتا ہے مگر محمدﷺ کو نہیں مانتا۔ یا محمدﷺ کو مانتا ہے مگر مسیح موعود (مرزاقادیانی) کو نہیں مانتا۔ وہ پکا کافر ہے۔‘‘ (کلمتہ الفصل ص۲۸)
حضرات! اہل اسلام کے متعلق مرزاقادیانی اور اس کی خانہ ساز امت کے خیالات ونظریات اور فتاویٰ آپ ملاحظہ فرماچکے ہیں۔ یہ صرف چند حوالہ جات بطور نمونہ از خرمن باطل پیش کئے گئے ہیں۔ آپ انہی سے سمجھ لیں کہ امت محمدیہ اور امت مرزائیہ میں کیا اختلاف ہے اور اس بعد المشرقین اختلاف کی اصل نوعیت کیا ہے۔
قادیانی امت کے انہی عقائد باطلہ کی وجہ سے حال ہی میں حکومت مصر کے شہرۂ آفاق دنیائے عرب کے واجب الاحترام شیخ الاسلام مفتی اعظم السید محمد حسین مخلوف زادمجدہم نے فراست خداداد کے ماتحت فتویٰ صادر فرمایا تھا کہ قادیانی امت لاریب کافر ومرتد اور دائرہ اسلام سے خارج ہے اور نیز یہ کہ مبلغ مرزائیت سرظفر اﷲ خاں قادیانی کا مملکت اسلامیہ کے عہدہ وزارت پر متمکن رہنا ملک وملت کے لئے سخت ترین مضر اور نقصان دہ ہے۔ دیکھو دنیائے عرب اور پاکستان کے اسلامی اخبارات، دیگر عرض ہے کہ سیدی حضرت مفتی مصر زاد شرفہم کے فتویٰ ہی پر موقوف نہیں ہے۔ بلکہ بلااختلاف تمام دنیائے اسلام اور ممالک اسلامیہ قادیانی امت کو کافر ومرتد اور دائرہ اسلام سے بکلی خارج قرار دیتے ہیں۔ جیسا کہ ان کے قول وفعل سے ثابت ہے اور یہ وہ حقیقت ثابتہ ہے کہ جس کو خود مرزاقادیانی نے بھی تسلیم کیا ہے۔ چنانچہ مرزاقادیانی کا وہ بیان مصدقہ ذیل میں ملاحظہ ہو۔
تمام ممالک اسلامیہ کا اجتماعی فیصلہ
۱۳… ’’چونکہ میں دیکھتا ہوں کہ بعض جاہل اور شریر لوگ مسلمانوں میں سے گورنمنٹ (برطانیہ) کے مقابل پر ایسی ایسی حرکتیں ظاہر کرتے ہیں۔ جن سے بغاوت کی بو آتی ہے۔ اس لئے میں اپنی جماعت کو نہایت تاکید سے نصیحت کرتا ہوں کہ وہ میری اس تعلیم کو خوب یاد رکھیں۔ جو قریباً ۲۶؍برس سے تقریری اور تحریری طور پر ان کے ذہن نشین کرتا آیا ہوں۔ یعنی یہ کہ