مؤخر الذکر اسلام کی چند نہایت اہم صورتوں کو ظاہری طور پر قائم رکھتی ہے۔ لیکن باطنی طور پر اسلام کی روح اور مقاصد کے لئے مہلک ہے۔‘‘ (حرف اقبالؒ ص۱۲۲،۱۲۳)
ختم نبوت کے متعلق قرآن وحدیث کا قطعی فیصلہ
۳۷… ’’ماکان محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اﷲ وخاتم النبیین محمدﷺ تم میں سے کسی کا باپ نہیں ہے۔ مگر وہ رسول اﷲ ہے اور ختم کرنے والا نبیوں کا۔‘‘ یہ آیت بھی صاف دلالت کررہی ہے کہ بعد ہمارے نبیﷺ کے کوئی رسول دنیا میں نہیں آئے گا۔ ثابت ہوچکا کہ اب وحی رسالت تابقیامت منقطع ہے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۶۱۴، خزائن ج۳ ص۴۳۱)
۳۸… ’’قال رسول اﷲﷺ لعلیؓ انت منی بمنزلۃ ہارون من موسیٰ الاّ انہ لا نبی بعدی (مشکوٰۃ باب مناقب حضرت علیؓ)‘‘ {اے حضرت علیؓ تو مجھ سے ایسا ہے۔ جیسا ہارون موسیٰ سے۔ فرق یہ ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہ ہوگا۔}
(صحیح مسلم غزوہ تبوک میں ہے۔ ’’الا انہ لا نبوۃ بعدی‘‘ یعنی میرے بعد نبوت نہیں ہے)
۳۹… ’’قال النبیﷺ لوکان بعدی نبی لکان عمر بن الخطاب آنحضرتﷺ نے حضرت عمرؓ کی شان میں فرمایا کہ اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو عمرؓ ہوتا۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۲۳۶، خزائن ج۳ ص۲۱۹)
آنحضرتﷺ کے بعد جو نبوت کا دعویٰ کرے وہ کذاب ہے
۴۰… ’’قال رسول اﷲﷺ سیکون فی امتی کذابون ثلاثون کلہم یزعم انہ نبی اﷲ وانا خاتم النبیین لا نبی بعدی (مشکوٰۃ کتاب الفتن)‘‘
۴۱… ’’قال رسول اﷲﷺ لا تقوم الساعۃ حتیٰ یبعث دجالون کذابون کلہم یزعم انہ نبی وانا خاتم النبیین لا نبی بعدی (ابوداؤد، ترمذی، بخاری، مسلم، فیض الباری ص۱۱۵)‘‘
ترجمہ حدیث اوّل: حضرت خاتم الانبیاء نے فرمایا کہ ضرور میری امت میں تیس جھوٹے پیدا ہوںگے۔ تمام یہ دعویٰ کریں گے کہ ہم اﷲ کے نبی ہیں۔ حالانکہ میں نبیوں کو ختم کرنے والا ہوں۔ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا۔
ترجمہ حدیث دوم: رسول خدا نے فرمایا کہ قیامت قائم نہیں ہوگی۔ یہاں تک کہ دجال