حضرت زبدۃ الاتقیاء والصلحاء مولانا خواجہ نور احمد صاحب فریدی ناز کی
مسند آرائے فرید آباد شریف ریاست بہاولپور کی شہادت عظمیٰ
مقدمہ بہاولپور کے دوران میں شیخ الجامعہ وشیخ الحدیث صاحبان بہاولپور نے اشارات فریدی کے متعلق بذریعہ خطوط آپ سے استفسار کیا تھا تو حضرت مولانا صاحب نے جواباً تحریر فرمایا۔
۱… حضرت خلیفۃ العالم شیخ الشیوخ خواجہ محمد بخش صاحب نازک قطب مدار قدس سرہ نے اشارات فریدی کے مصنف مولوی رکن دین صاحب کو بوجہ غلط تائید مرزاقادیانی کے اچھا نہیں سمجھا اور آپ نے ارشاد فرمایا کہ مرزاقادیانی کے متعلق جو باتیں اشارات فریدی میں درج ہیں نکال دینی چاہئیں۔
۲… ہمارے تمام پیران عظام اور جماعت فریدیہ کا مذہب پاک اہل السنۃ والجماعۃ ہے۔ مرزاقادیانی اور مرزائیت کے بلاشک منکر ہیں۔ فقیر نور احمد فریدی نازکی بقلم خود!
حضرت عارف کامل خواجہ فضل حق مہارویؒ سجادہ نشین منگھراں شریف فرمایا کرتے تھے۔ اشارات فریدی جلد سوم میں جتنے الفاظ متعلق تائید مرزاقادیانی مندرج ہیں۔ محض الحاقی افترائی ہیں۔
مولوی رکن دین کا تالیف ملفوظ شریف جلد ثالث میں انتہائی درجہ عجلت سے کام لینا پھر بغرض اصلاح وتصحیح حضور قبلہ اقدس کی خدمت میں پیش نہ کرنا مزید براں مقتدر حضرات کا شہادت دینا کہ کلمات مرزائیوں کے مؤلف کے اپنے خود ساختہ الفاظ ہیں۔ خصوصاً واقف رموز فریدیت، مظہر اتم، حضور نازک کریم، غریب نواز کا مؤلف ملفوظ سے رنجیدہ ہونا اور کلمات مرزائیہ کے اخراج کا حکم فرمانا صاف اس امر کی دلیل ہے کہ یہ سب مولوی رکن دین کا افتراء ہے۔
اب ہم اگر خوش نظری سے کام لیتے ہوئے میاں رکن دین کے محررہ کلمات مرزائی میں تاویلات کریں تو قطع نظر اس کے کہ یہ کفر وایمان کا سوال ہے۔ اپنے پیران عظام کے ارشادات سے انحراف بیّن ہوگا۔ خدا محفوظ رکھے۔
باب سوم … کیا مرزاقادیانی کو من عباد اﷲ الصالحین سے لکھاگیا
مرزائی صاحبان اور چند دریدہ دہن معترضان اس امور پر بڑا زور دیتے ہیں کہ حضور قبلہ اقدس نے مرزاقادیانی کو من عباد اﷲ الصالحین شمار فرمایا ہے۔ اولاً یہ لفظ بھی ملفوظ شریف جلد ثالث میں مندرج ہیں۔ ملفوظ شریف کے متعلق مکمل بحث وتمحیص ہوچکی ہے۔