مرزاقادیانی کے دعاوی نبوت
۱… ’’سچا خدا وہی ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔‘‘
(دافع البلاء ص۱۱، خزائن ج۱۸ ص۲۳۱)
۲… ’’ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم نبی اور رسول ہیں۔‘‘
(اخبار بدر مورخہ ۵؍مارچ ۱۹۰۸ئ، ملفوظات ج۱۰ ص۱۲۷)
۳…
آدمم نیز احمد مختار
در برم جامہ ہمہ ابرار
آنچہ داد است ہر نبی راجام
داد آں جام رامر ابتمام
(نزول مسیح ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷)
۴…
منم مسیح زماں ومنم کلیم خدا
منم محمد واحمد کہ مجتبیٰ باشد
(تریاق القلوب ص۳، خزائن ج۱۵ ص۱۳۴)
۵… ’’پس اس (خداتعالیٰ) نے مجھے پیدا کر کے ہر ایک گذشتہ نبی سے مجھے تشبیہ دی کہ میرا نام وہی رکھ دیا۔ چنانچہ آدم، ابراہیم، نوح، موسیٰ، داؤد، سلیمان، یوسف، یحییٰ، عیسیٰ علیہم السلام وغیرہ یہ تمام نام براہین احمدیہ میں میرے رکھے گئے۔ اس صورت میں گویا تمام انبیاء اس امت میں دوبارہ پیدا ہوگئے۔‘‘ (نزول مسیح حاشیہ ص۴، خزائن ج۱۸ ص۳۸۲)
۶… ’’خدا کے نزدیک اس (مرزاقادیانی) کا ظہور مصطفیٰ کا ظہور مانا گیا۔‘‘
(خطبہ الہامیہ ص۲۰۰، خزائن ج۱۶ ص۲۹۷)
۷… ’’جو شخص مجھ میں اور نبی مصطفیٰﷺ میں فرق کرتا ہے۔ اس نے مجھے نہیں جانا اور نہیں پہچانا۔‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۱۷۱، خزائن ج۱۶ ص۲۵۹)
مرزاقادیانی کا حضورﷺ اور دیگر انبیاء علیہم السلام پر برتری کا دعویٰ
۱… ’’اس (نبیﷺ) کے لئے چاند کے خسوف کا نشان ظاہر ہوا اور میرے لئے چاند اور سورج دونوں کا۔ اب کیا تو انکار کرے گا۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۷۱، خزائن ج۱۹ ص۱۸۳)