فقرات کا تقدم تأخر بھی ہے۔ غور سے معلوم کر لیجئے اور وہ الہامات یہ ہیں۔ شڈ بی انگری بٹ گاڈرز ود یو۔ ہی شل ہلپ یو۔ مگر اس کے بعد یہ وارڈس آف گاڈکین ایس چینج۔ ترجمہ پھر بعد اس کے ایک دو اور الہام انگریزی میں ہیں۔ جن میں سے کچھ تو معلوم ہیں اور وہ یہ ہیں۔ آئی شل ہلپ یو۔ مگر اس کے بعد یہ ہے۔ یو ہیو ٹوگو امرتسر۔ پھر ایک فقرہ ہے۔ جس کے معنی معلوم نہیں۔ ہی ہل ٹس ان دی ضلع پشاور یہ فقرات ہیں۔ ان کو تنقیح سے لکھیں اور برائے مہربانی جواب جلد تر دیں۔
(مکتوبات احمدیہ جلد اوّل ص۶۸،۶۹)
الہام رحمانی اور الہام شیطانی
مرزاقادیانی فرماتے ہیں کہ: ’’الہامات رحمانی بھی ہوتے ہیں اور شیطانی بھی اور بعض اوقات شیطانی الہام بھی سچے ہو جاتے ہیں اور بعض چوہڑوں چماروں اور کنجروں کے بھی الہام (خواب) سچے ہو جاتے ہیں۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۳،۵، خزائن ج۲۲ ص۳،۵)
اور یہ امر تو بالکل ظاہر ہے کہ شیطان بھی ساری زبانیں جانتا ہے۔ ناظرین! یہ ہے حقیقت مرزاقادیانی کے الہامات کی۔
۱۰…مرزاقادیانی کے فرشتے
ناظرین! مرزاقادیانی کے الہام کی حقیقت معلوم کرنے کے بعد مرزاقادیانی کے فرشتوں کا حال پڑھئے۔
۱… ’’ایک دفعہ مارچ ۱۹۰۵ء میں قلت آمدنی کی وجہ سے مصارف میں بڑی تنگی ہوگئی۔ کیونکہ کثرت سے مہمانوں کی آمد تھی اور اس کے مقابلہ میں روپیہ کی آمدنی کم، اس لئے دعا کی گئی۔ ۵؍مارچ ۱۹۰۵ء کو میں نے خواب دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا ہے۔ سامنے آیا اور بہت سا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا۔ میں نے اس کا نام پوچھا۔ اس نے کہا میرا نام کچھ نہیں۔ میں نے کہا آخر کچھ تو ہو گا۔ تو اس نے کہا کہ میرا نام ٹیچی، ٹیچی کا معنی ہے۔ وقت مقرر پر (یعنی ٹچ) آنے والا۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۳۳۲، خزائن ج۲۲ ص۳۴۵،۳۴۶)
۲… ’’۲۵برس کا عرصہ گذر گیا ہے۔ مجھے خواب آئی کہ میں ایک چار پائی پر بیٹھا ہوں اور اسی چارپائی پر بائیں طرف مولوی عبداﷲ غزنوی مرحوم بیٹھے ہیں۔ میرے دل میں خیال آیا کہ مولوی صاحب کو چارپائی سے اتاردوں۔ چنانچہ میں اپنی جگہ کو چھوڑ کر مولوی صاحب کی طرف سرکتا گیا اور مولوی صاحب پیچھے ہٹتے گئے۔ حتیٰ کہ انہیں چارپائی سے اترنا ہی پڑا اور وہ محض زمین پر کہ کوئی چٹائی وغیرہ بھی نہ تھی۔ بیٹھ گئے۔ اتنے میں تین فرشتے آسمان سے