مرزاقادیانی کی ہمشیرہ
’’بیان کیا مجھ سے مرزاسلطان احمد نے بواسطہ مولوی رحیم بخش ایم۔اے کہ والد صاحب (مرزاقادیانی) کی ایک بہن ہوتی تھی۔ (مراد بی بی) ان کو بہت خواب اور کشف ہوتے تھے۔ مگر دادا صاحب کی رائے ان کے متعلق یہ تھی کہ ان کے دماغ میں کوئی نقص ہے۔ لیکن آخر انہوں نے بعض ایسے خوابیں دیکھیں کہ دادا صاحب کو یہ خیال بدلنا پڑا۔ چنانچہ انہوں نے ایک دفعہ خواب میں دیکھا کہ کوئی سفید ریش بڈھا ان کو ایک لکھا ہوا کاغذ بطور تعویذ دے گیا ہے۔ جب آنکھ کھلی تو ایک بھوج پتر کا ٹکڑا ہاتھ میں تھا۔ جس پر قرآن شریف کی بعض آیات لکھی ہوئی تھیں۔ پھر انہوں نے ایک اور خواب دیکھا کہ وہ کسی دریا میں چل رہی ہیں۔ جس پر انہوں نے ڈر کر پانی پانی کی آواز نکالی اور پھر آنکھ کھل گئی تو دیکھا کہ ان کی پنڈلیاں تر تھیں اور تازہ ریت کے نشان لگے ہوئے تھے۔ دادا صاحب کہتے تھے کہ ان باتوں سے خلل دماغ کو کوئی تعلق نہیں۔‘‘
(سیرت المہدی حصہ اوّل ص۱۲۱)
ایں خانہ ہمہ آفتاب است
۴…مرزاقادیانی کی پیدائش
’’اب میرے ذاتی سوانح یہ ہیں کہ میری پیدائش سکھوں کے آخری وقت میں ہوئی۔‘‘
(حوالہ مذکور)
’’میری پیدائش اس طرح پر ہوئی کہ میرے ساتھ ایک لڑکی پیدا ہوئی۔ جس کا نام جنت تھا۔ پہلے وہ لڑکی پیٹ سے نکلی تھی اور بعد میں اس کے میں نکلا تھا۔ (اور میرا سر اس کے پاؤں میں تھا) اور اس کے بعد میرے والدین کے گھر کوئی لڑکا یا لڑکی پیدا نہیں ہوا اور میں ان کے لئے خاتم الاولاد ہوں۱؎۔ (تریاق القلوب ص۱۵۷، خزائن ج۱۵ ص۴۷۹،۴۸۰)
’’یہ عاجز بروز جمعہ چاند کی چودھویں تاریخ کو بوقت صبح پیدا ہوا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۲۰۱، خزائن ج۲۲ ص۲۰۹، تریاق القلوب ص۱۵۷، خزائن ج۱۵ ص۴۷۹)
۵…پچپن میں تعلیم
’’بچپن کے زمانہ میں میری تعلیم اس طرح پر ہوئی کہ جب میں چھ سات سال کا تھا تو ایک فارسی خوان معلم میرے لئے نوکر رکھاگیا۔ ان کا نام فضل الٰہی تھا۔ میں نے قرآن شریف کے
۱؎ ناظرین اس موقعہ پر خاتم کا معنی یاد رکھیں اور خاتم النبیین کی تاویل میں پیش کریں۔