ترین بندگان فریدی ہونے کی حیثیت سے راقم نے اس غلط فہمی کا ازالہ ازحد ضروری سمجھتے ہوئے جواباً رسالہ لکھنے کا عزم کیا۔ من اﷲ التوفیق وبہ نستعین! چونکہ ارشادات قدسی صفات حضور قبلہ اقدس سے مرزائیوں کی ضلالت اور ان کا ناری ہونا ان کے اعتقادیات کا صریح خلاف قرآن وحدیث ہونا وضاحت وصراحت سے ثابت ہے۔ اس رسالہ کا نام ’’ارشاد فرید الزمان متعلق مرزاقادیان‘‘ رکھا گیا ہے۔ دربار ایزد متعال سے دعا ہے کہ راقم کی یہ خدمت اپنے مرشد اعظم حضور قبلہ اقدس غریب نواز کی نظر اثر میں مقبول ہو۔ آمین!
اے زاہد خود بین بدر میکدہ بگرز
آں دلبرمن بین کہ بود میر قبائل
حافظ تو بروبندگی پیر مغاں کن
بردامن اودست زن واںہمہ بگل
چونکہ مرزائی مؤلف کا دعویٰ ہے کہ (العیاذ باﷲ) حضور قبلہ اقدس نے مرزاقادیانی کے تمام دعاوی کی تصدیق کی ہے۔ ازاں پیشتر اس کے کہ اس بہتان عظیم کی حقیقت کا انکشاف کیا جائے۔ مرزاقادیانی کے تمام دعاوی کا مختصراً تذکرہ ضروری ہے۔
باب اوّل … مرزاقادیانی کا تدریجی عروج اور دعاوی
مرزاقادیانی تعلیم سے فارغ ہوکر عدالت خفیفہ سیالکوٹ میں بمشاہر پندرہ روپے محرر متعین ہوئے۔ اس کے بعد بغرض ترقی روزگار مختاری کے امتحان میں شامل ہوئے۔ امتحان میں فیل ہو جانے کے باعث ملازمت کو خیرباد کہہ کر گوشہ نشین ہولئے اور سودیشی نبی بننے کی تیاری میں مشغول ہوگئے۔پہلا درجہ … زاہد
اپنے خیال میں مشغول عبادت ہوکر لوگوں کو متاثر زہد کرنے لگے۔
دوسرا درجہ … مجدد
جب زہد میں کمال حاصل کرنے کا دھوکہ دے چکے تو مجددیت کا دعویٰ کر لیا۔
تیسرا درجہ … فرشتوں سے واقفیت
مجدد تو بن چکے اب زیادہ عروج کے مشتاق ہوئے۔ چونکہ مدارج علویہ کا حصول بغیر تعارف ملائکہ کے ناممکن تھا۔ ازاں مرزاقادیانی نے فرشتوں سے واقفیت شروع کی۔