ہی اعتماد کیا کرتے ہیں؟) لیکن ہم تینوں بھائیوں میں سے جن کی شادیاں حضرت صاحب کی زندگی میں ہوگئی تھیں۔ کسی کا مہرنامہ تحریر ہوکر رجسٹری نہیں ہوا اور مہر صرف ایک ایک ہزار تھا۔ (اس لئے کہ آپ کی بیویاں پیغمبرزادیاں نہ تھیں۔ ناقل)‘‘
مرزائیو! لڑکی اور لڑکوں کے مہر میں اتنا تفاوقت کیوں؟ اور کیا انبیاء کا یہی شیوہ ہوتا ہے کہ اتنا گراں مہر مقرر کریں اور رجسٹری کرادیں۔ ظلی اور بروزی نبوت کا رنگ بھرنے والو حضرت زہرا سیدۃ نسائؓ اہل الجنتہ کے نکاح کی سادگی دیکھو اور خانہ ساز نبوت کو ظلی اور عین محمدﷺ کی نبوت کہتے ہوئے شرم کرو؟
۳۲…حکومت کی خوشامد اور وفاداری
ناظرین! انبیاء دنیا میں خدا کا قانون جاری کرنے آتے ہیں۔ ان کا فرض ہوتا ہے کہ حکومت وقت کو اسلام کی دعوت دیں۔ اگر حکومت قبول کرے تو بہتر وگرنہ ان کی اصلاح کے لئے انقلاب بپا کرنے کی کوشش کریں اور انسانی قوانین کی جگہ الٰہی قانون جاری کریں۔ علاوہ ازیں مرزاقادیانی کا دعویٰ مسیح موعود کا تھا۔ جن کے لئے احادیث میں نبی معصوم نے پیش گوئی فرمائی ہے کہ: ’’وہ جلالی اور حاکمانہ رنگ میں تشریف لائیں گے۔‘‘
(براہین احمدیہ ص۴۹۸،۴۹۹، خزائن ج۱ ص۵۹۳ ملخص)
لیکن افسوس کہ مرزاقادیانی کی ساری عمر سلطنت برطانیہ کی خوشامد اور مدح سرائی میں گذر گئی۔ چنانچہ فرماتے ہیں کہ:
پچاس الماریاں
۱… ’’میری عمر کا اکثر حصہ سلطنت انگریزی کی تائید اور حمایت میں گذرا ہے اور میں نے ممانعت جہاد اور انگریزی اطاعت کے بارہ میں اس قدر کتابیں لکھی ہیں اور اشتہار شائع کئے ہیں۔ اگر وہ رسائل اور کتابیں اکٹھی کی جائیں تو پچاس الماریاں ان سے بھر سکتی ہیں اور میں نے اسی میں ایسی کتابوں کو تمام ممالک عرب اور مصر اور شام اور کابل اور روم تک پہنچا دیا۔‘‘
(تریاق القلوب ص۱۵، خزائن ج۱۵ ص۱۵۵)
پناہ گاہ
۲… ’’اور میں جانتا ہوں کہ اﷲتعالیٰ نے اپنے خاص فضل سے میری اور میری جماعت کی پناہ اس سلطنت کو بنادیا ہے۔ یہ امن جو اس سلطنت کے زیرسایہ ہمیں حاصل ہے نہ یہ امن مکہ معظمہ میں مل سکتا ہے اور نہ مدینہ میں۔ نہ سلطان روم کے پایۂ تخت قسطنطنیہ میں۔‘‘