قادیانی امت کا اعلان باطل
۵۷… نظم:
اے میرے پیارے میری جان رسول قدنی
تیرے صدقے تیرے قربان رسول قدنی
عرش اعظم پہ تیری حمد خدا کرتا ہے
اﷲ اﷲ یہ تیری شان رسول قدنی
سرمۂ چشم تیری خاک قدم بنواتے
غوث اعظمؓ شہ جیلان رسول قدنی
پہلی بعثت میں محمد ہے تو اب احمد ہے
تجھ پہ پھر اترا ہے قرآن رسول قدنی(الفضل مورخہ ۱۶؍اکتوبر ۱۹۲۲ئ)
(یعنی بعثت اوّل میں تو ہی اے ’’مرزا‘‘ محمدؐ تھا اور تو ہی اب احمد ہے اور تجھ پر ہی اب دوبارہ قرآن اترا ہے۔ نعوذ باﷲ!)
۵۸… بیان مرزا: ’’حدیثوں کی بحث طریق تصفیہ نہیں ہے۔ خدا نے مجھے اطلاع دے دی ہے کہ یہ تمام حدیثیں جو پیش کرتے ہیں۔ تحریف معنوی یا لفظی میں آلودہ ہیں اور یا سرے سے موضوع ہیں۔‘‘ (اربعین نمبر۳ ص۱۵، خزائن ج۱۷ ص۴۰۱)
۵۹… ’’کیا ان لوگوں کو آنحضرتﷺ کی وصیت تھی کہ میرے بعد بخاری کو ماننا۔ بلکہ آنحضرتﷺ کی وصیت تو یہ تھی کہ کتاب اﷲ کافی ہے۔ ہم قرآن سے پوچھے جائیں گے نہ کہ زید وبکر کے جمع کردہ سرمایہ سے۔ یہ سوال ہم سے نہ ہوگا کہ تم صحاح ستہ وغیرہ پر کیوں نہ ایمان لائے… اگر یہ احادیث صحیح ہوتیں اور مدار ان پر ہوتا تو آنحضرتﷺ فرماجاتے کہ میں نے احادیث جمع نہیں کیں۔ فلاں فلاں آوے گا تو جمع کرے گا۔ تم ان کو ماننا۔‘‘
(البدر ج۱ ش۳، مورخہ ۱۴؍نومبر ۱۹۰۲ئ، ص۱۸)
۶۰… ’’یہ تمہارے بزرگوں کی اپنے منہ کی تجویزیں ہیں کہ فلاں حدیث صحیح ہے اور فلاں حسن اور فلاں مشہور اور فلاں موضوع ہے۔‘‘ (اربعین نمبر۲ ص۲۴، خزائن ج۱۷ ص۳۷)
۶۱… سوال: آیات قرآن، الہامات حضرت مسیح موعود میں باہم کیا نسبت ہے۔ یعنی مقدم کس کو رکھا جائے۔