ہوئے خود مرزاقادیانی ہی سے کیوں نہ استفسار کیا جائے۔ تاکہ یقینی فیصلہ ہو اور بعد میں کسی قسم کے بولنے کی گنجائش نہ ہو۔
سائل
مرزاقادیانی: براہ مہربانی مجھے اس بات سے آگاہ فرماسکتے ہیں کہ حضور رہنمائی سالکان قبیلہ عارفان حضرت خواجہ غلام فرید صاحب مسند آرائے تخت چاچڑاں نے آپ کے دعاوی تصدیق فرمائی ہے۔
جواب از طرف مرزاقادیانی بزمان حال
کلاوحاشا: نہیں، بالکل نہیں۔ میں نے تو قصیدے لکھے۔ متفرق طریقوں سے ارادت وعقیدت ظاہر کی۔ اپنا ایک مرید خاص مولوی غلام احمد اختر کو خاص اس کام پر متعین کیا۔ لیکن اس مقدس ہستی نے ہمارا کوئی جادو مؤثر نہ ہونے دیا۔ میں حیران ہوں اس بات کے پوچھنے کی کیا ضرورت۔ میں نے تو اپنے رسالہ (انجام آتھم ص۷۱، خزائن ج۱۱ ص۷۱) میں ان سجادہ نشینوں کے اسماء درج کر دئیے ہیں جو میرے مکذین ومکربین تھے جو مجھے کافر اور کاذب جانتے تھے۔ آپ (انجام آتھم ص۷۱، خزائن ج۱۱ ص۷۱) میں دیکھ سکتے ہیں۔ اس فہرست میں حضرت ذیل کے اسماء عظام شامل ہیں۔ (حضور قبلہ اقدس) میاں غلام فرید صاحب چشتی چاچڑاں علاقہ بہاولپور، گدی نشین اوچہ شاہ جلال الدین صاحب بخاری، حضرت خواجہ میاں الہ بخش صاحب تونسوی،حضرت خواجہ، میاں نور احمد صاحب سجادہ نشین مہارانوالہ (حضرت) پیر مہر علی شاہ صاحب گولڑہ۔
سمجھ میں نہیں آتا کہ مرزائی صاحبان ان مقدس ہستیوں کے اسماء عظام کو کیوں داغ لگانے کی کوشش کرتے ہیں۔، جن کی عصمت اور برأۃ کے متعلق ان کا پنجابی مہدی بالقابہ شہادت دے چکا ہو۔
باب پنجم … حضور قبلہ اقدس کا احسان عمیم
حضور قبلہ اقدس فداہ روحی نے ایک ایسی کتاب تصنیف فرمائی ہے جو احکام شریعت ومسالک طریقت واسرار حقیقت ورموز معرفت کا بے انتہاء منبع ومخزن ہے۔
اس کتاب میں حضور قبلہ اقدس نے عقائد مذہب پاک اہل السنہ واجماعۃ وچند مسائل ضروریہ خبرہائے معاد کو جس وضاحت سے بیان فرمایا ہے معلوم ہوتا ہے کہ آج کل کے غارتگران