بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
تمام تعریفیں صرف اﷲ ہی کے لئے ہیں جو سارے جہانوں کامالک ہے اور حق شناسوں کے لئے انعام خداوندی ہے اور درود وسلام تمام وکمال سید المرسلین وخاتم النبیین پر اور ان کے طیب وطاہر آل و اولاد اور صحابہ اور ان پر جنہوں نے ان کا راستہ اختیار کیا اور ان کے نقش قدم پر چلے۔ قیامت کے دن تک۔
قادیانی مذہب (جو فرقہ احمدیہ کے نام سے بھی مشہور ہے) ایک جدید فرقہ ہے۔ اس کی بنیاد ہندوستان میں اس دوران پڑی جب مسلمان اس برصغیر میں برٹش حکومت کے ہوئے کو اپنے ملک سے اکھاڑ پھینکنے کا تہیہ کئے ہوئے تھے۔ تب انگریزی حاکموں کو مسلمانوں کو تقسیم کرنے اور ان کے آتشیں جوش کو ٹھنڈا کرنے کا سب سے زیادہ مؤثر ذریعہ یہ نظر آیا کہ غلام احمد قادیانی نامی ایک شخص کو جس کی پیدائش ایک مسلمان خاندان میں ہوئی تھی۔ ایک ایسے مذہب کا اعلان کرنے کی طرف متوجہ کریں جو اجماع ’’للمسلمین‘‘ کے بالکل خلاف ہو۔ جس کے ذریعہ اسلام کے اصولوں کا بطلان کیا جاسکے اور ان باتوں سے انکار کیا جائے جو اس کے علم میں اس مذہب کا ہی لازمی حصہ تھیں۔
اس نے دعویٰ کیا کہ وحی کا سلسلہ منقطع نہیں ہوا تھااور یہ کہ وہ خدا کی طرف سے جہاد کو موقوف کرنے کے لئے بھیجا گیا تھا اور انگریز حاکموں کے ساتھ جو اس کے بیان کے مطابق، ارض ہند پر خدا کی رحمت کے ظہور کے طور پر بھیجے گئے تھے۔ صلح کرنے کے غرض کی دعوت دینے کے لئے مامور کیاگیا تھا۔
غلام احمد قادیانی کون ہے؟
مرزاقادیانی نے اپنی کتاب استفتاء جو۱۳۷۸ھ میں نصرت پریس ربوہ (چناب نگر) پاکستان میں طبع ہوئی کے (ص۷۷، خزائن ج۲۲ ص۷۰۳) پر اپنا تعارف اس طرح کرایا ہے۔ ’’میرا نام غلام احمد ابن مرزاغلام مرتضیٰ ہے اور مرزاغلام مرتضیٰ مرزا عطاء محمد کا بیٹا تھا۔‘‘ اسی صفحہ پر وہ اپنے بارے میں کہتا ہے: ’’اور میں نے اپنے والد سے سنا ہے کہ ہمارے آباؤ اجداد مغلیہ نسل سے تھے۔ مگر خدا نے مجھ پر وحی بھیجی کہ وہ ایرانی قوم سے تھے نہ کہ ترکی قوم سے۔‘‘ اس کے بعد کہتا ہے: ’’میرے رب نے مجھے خبر دی ہے کہ میرے اسلاف میں سے کچھ عورتیں بنی فاطمہ میں سے تھیں۔‘‘ (ص۷۸، خزائن ج۲۲ ص۷۰۴) پر وہ کہتا ہے: ’’اور میں نے اپنے والد سے سنا ہے اور ان کے سوانح میں پڑھا ہے کہ ہندوستان میں آنے سے پہلے وہ لوگ سمرقند میں رہا کرتے تھے۔‘‘