نوٹ: حالانکہ یہ قرآن مجید سورۂ فتح کی آیت ہے اور خداوند عالم نے صاحب قرآن ہی کو اس آیت میں محمد رسول اﷲ فرمایا ہے۔
۲۴… اس کے بعد مرزاقادیانی کے بیٹے مرزابشیرالدین جن کو مرزاقادیانی نے الہامی طور پر قمر الانبیاء کا خطاب بھی دے رکھا ہے۔ اپنی کتاب میں لکھتے ہیں: ’’مسیح موعود کی بعثت کے بعد محمد رسول اﷲ کے مفہوم میں ایک اور رسول کی زیادتی ہوگئی۔‘‘ (کلمۃ الفصل ص۱۵۸)
۲۵… ہم پر اعتراض کیا جاتا ہے کہ: ’’اگر نبی کریمؐ کے بعد مرزا بھی ایسے نبی ہیں کہ ان کا ماننا ضروری ہے تو پھر مرزا قادیانی کا کلمہ کیوں نہیں پڑھا، اس کا جواب یہ ہے… کہ اﷲتعالیٰ کا وعدہ تھا کہ وہ ایک دفعہ اور خاتم النبیین کو دنیا میں مبعوث کرے گا۔ پس جب بروزی رنگ میں مسیح موعود خود محمد رسول اﷲ ہی ہیں۔ جو دوبارہ دنیا میں تشریف لائے۔ تو ہم کو کسی نئے کلمہ کی ضرورت نہیں۔ ہاں اگر محمد رسول اﷲ کی جگہ کوئی اور آتا پھر یہ سوال اٹھ سکتا تھا۔‘‘
(کلمتہ الفصل ص۱۵۷،۱۵۸)
نوٹ: بقول امت مرزائیہ ثابت ہوگیا کہ مسیح موعود یعنی مرزائے آنجہانی، خود محمد رسول اﷲ ہیں۔ اس لئے مرزائی امت کو کلمہ شریف کے لئے الفاظ جدید کی ضرورت محسوس نہ ہوئی۔ البتہ مرزاقادیانی کی آمد کی وجہ سے کلمہ کے مفہوم میں ضرور تبدیلی واقع ہوگئی ہے۔ پناہ بخدا!
مرزائی امت کا خدا اور اس کے اسماء وصفات
مرزائی امت کا خدا اور اس کے اسماء وصفات مندرجہ ذیل ہیں۔ ملاحظہ فرمائیں۔ مرزاقادیانی کہتے ہیں:
۲۶… ’’مجھے الہام ہوا۔ ’’ربنا عاج‘‘ ہمارا رب عاجی ہے۔ اس کے معنی ابھی تک معلوم نہیں ہوئے۔‘‘ (براہین احمدیہ ص۵۵۵، خزائن ج۱ ص۶۶۲)
(عاج کے معنی ہیں۔ استخوان فیل، ہاتھی دانت، سرگیں، گوبر۔ منتخب اللغات!)
۲۷… خدا نے مجھے مخاطب کر کے فرمایا کہ: ’’یلاش خدا کا ہی نام ہے۔ یہ ایک نیا الہامی لفظ ہے کہ اب تک میں نے اس کو اس صورت پر قرآن اور حدیث میں نہیں پایا اور نہ ہی کسی لغت کی کتاب میں دیکھا ہے۔‘‘ (تحفہ گولڑویہ ص۶۹، خزائن ج۱۷ ص۲۰۳)
۲۸… ’’انی انا الصاعقۃ میں ہی صاعقہ ہوں۔ یہ اﷲ کا نیا اسم ہے۔ آج تک کبھی نہیں سنا۔‘‘ (تذکرہ ص۴۴۷ طبع ۳)