۲۹… مجھے الہام ہوا۔ ’’اخطی واصیب‘‘ اس وحی کے ظاہری الفاظ یہ معنی رکھتے ہیں کہ میں خطا بھی کروںگا اور صواب بھی۔ کبھی میرا ارادہ پورا ہوگا اور کبھی نہیں۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۰۳، خزائن ج۲۲ ص۱۰۶)
۳۰… خدا نے مجھے کہا: ’’انت منی بمنزلۃ ولدی‘‘ تو مجھ سے بمنزلہ میرے فرزند کے ہے۔ (حقیقت الوحی ص۸۶، خزائن ج۲۲ ص۸۹)
۳۰… ’’انت منی بمنزلۃ اولادی‘‘ تو مجھ سے ایسے ہے جیسے اولاد۔ (دافع البلاء ص۶، خزائن ج۱۸ ص۲۲۷)
۳۱… ’’الہام ہوا۔ بابو الٰہی بخش چاہتا ہے کہ تیرا حیض دیکھے۔ یا کسی پلیدی اور ناپاکی پر اطلاع پائے۔ مگر تجھ میں حیض نہیں۔ بلکہ وہ (حیض) بچہ ہوگیا ہے۔ جو بمنزلہ اطفال اﷲ کے ہے۔‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۴۳، خزائن ج۲۲ ص۵۸۱)
۳۲… ’’وہ (خدا) فرماتا ہے کہ میں چوروں کی طرح پوشیدہ آؤں گا۔‘‘
(تجلیات الٰہیہ ص۴، خزائن ج۲۰ ص۳۹۶)
۳۳… ’’اس زمانہ میں اگر خدا سنتا ہے تو بولتا کیوں نہیں۔ کیا خدا کی زبان پر کوئی مرض لاحق ہوگئی ہے۔‘‘ (ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۱۴۴، خزائن ج۲۱ ص۳۱۲)
۳۴… ’’رائیتنی فی المنام عین اﷲ‘‘ میں نے ایک کشف میں دیکھا کہ میں خدا ہوں اور یقین کیا کہ وہی ہوں۔ (آئینہ کمالات اسلام ص۵۶۴، خزائن ج۵ ص ایضاً)
نوٹ: کیا یہ وہی وحدہ لا شریک خدا ہے۔ جس کا تذکرہ خلیفہ صاحب نے مضمون ’’پیغام احمدیت ص۸ پر کیا ہے۔ کیا قرآن وحدیث میں اس قسم کے خدا کا کوئی ثبوت ہے؟ نہیں اور ہرگز نہیں۔ یاد رہے کہ مقام نبوت میں مرفوع القلم اشخاص کے غیر اختیاری اقوال ہمارے لئے شرعی حجت نہیں۔ چنانچہ غیرانبیاء کے اس قسم کے کلمات کے متعلق مرزاقادیانی بھی کہتے ہیں۔
۳۵… ’’ان کے ان کلمات کی پیروی جائز نہیں۔ بلکہ یہ ایسے کلمے ہیں کہ لپیٹنے کے لائق ہیں۔ نہ اظہار کے لائق۔‘‘ (نورالحق حصہ اوّل ص۷۶، خزائن ج۸ ص۱۰۱)
ختم نبوت اور مرزائی امت
ہشیار ہو اے ختم نبوت کے محافظ
کس کام میں مصروف ہے باطل کی ہوا دیکھ