عذر گناہ بدتر از گناہ
لاہوری مرزائیوں کا اخبار ’’پیغام صلح‘‘ اعتراض مذکورہ کے جواب میں مرزاقادیانی کو اس زمانہ میں نابالغ بچہ ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ حالانکہ بقول صاحبزادہ مرزابشیر احمد ایم۔اے مرزاقادیانی کی عمر اس وقت ۲۵سال سے زیادہ تھی اور مرزاقادیانی اس وقت ایک دو بچوں کے باپ بھی بن چکے تھے۔ کیونکہ مرزاقادیانی کا پہلا لڑکا تو سولہ سال کی عمر میں پیدا ہوا تھا۔ ملاحظہ ہو۔ (سیرۃ المہدی جلد اوّل ص۲۷۳)
پیغام صلح عذر گناہ کرنے کے بعد رقمطراز ہے کہ: ’’مرزاامام الدین ساری عمر حضرت صاحب کا مخالف رہا۔ مگر حضور کے کیریکٹر پر کوئی اعتراض نہ کر سکا۔‘‘
(پیغام صلح مورخہ ۲۳؍اکتوبر ۱۹۳۶ئ)
افسوس کہ ایڈیٹر پیغام صلح کو کون بتائے کہ مرزاامام الدین ان حرکات پر کیسے اعتراض کر سکتا تھا۔ جن میں وہ خود بھی شریک تھا۔ کیونکہ اس کے اظہار سے تو اس کا اپنا راز بھی فاش ہوتا تھا۔ باقی رہا اس کا مرزاقادیانی کے کیریکٹر پر اعتماد سو وہ اسی امر سے عیاں ہے کہ وہ ساری عمر حضرت صاحب کا مخالف اور قادیان میں آنے والے سادہ لوحوں کو مرزاقادیانی کے دام تزویر سے آگاہ کرتا اور آپ کے لئے ہمیشہ وبال جان بنارہا اور آپ کے حضرت اقدس کو علی الاعلان دوکاندار کے لقب سے یاد کیا کرتا تھا۔
غور سے سنئے: ’’بیان کیا مجھ سے والدہ صاحبہ نے کہ میں نے ایک دفعہ سنا کہ مرزاامام الدین حضرت صاحب کی طرف اشارہ کرکے کسی کو کہہ رہا تھا کہ لوگ دوکانیں چلا رہے ہیں۔ چلو بھئی ہم بھی کوئی دوکان چلائیں۔‘‘ (سیرۃ المہدی جلد اوّل ص۳۲)
۸…مرزاقادیانی سیالکوٹ میں
سیالکوٹ کیوں گئے (خلیفہ محمود کی اختلاف بیانی)
۱… ’’خاکسار (مرزابشیر احمد صاحب ایم۔اے) بیان کرتا ہے کہ حضرت مسیح موعود کی سیالکوٹ کی ملازمت ۱۸۶۴ء تا۱۸۶۸ء کا واقعہ ہے۔‘‘ (سیرۃ المہدی جلد اوّل ص۴۴)
۲… ’’حضرت صاحب اپنے گھر والوں کے طعنوں کی وجہ سے کچھ دنوں کے لئے قادیان سے باہر چلے گئے اور سیالکوٹ جاکر رہائش اختیار کر لی اور گذارہ کے لئے ضلع کچہری میں ملازمت بھی کر لی۔‘‘ (تحفہ شہزادہ ویلز ص۵۳)