’’تعریف ہو اس خدا کی جس نے تمہیں مسیح ابن مریم بنایا۔ کہو کہ یہ خدا کا فضل ہے اور میں خطاب کرنے کی تمام شکلوں سے عاری ہوں اور میں مسلمانوں میں سے ہی ایک ہوں۔ وہ اپنی پھونکوں سے اﷲ کے نور کو بجھانے کی کوشش کریں گے۔ لیکن خدا اپنے نور کی تکمیل کرتا ہے۔ اپنے دین کا احیاء کرتا ہے۔ تم چاہتے ہو کہ ہم آسمان سے تم پر آیتیں نازل کریں اور تم دشمنوں کا قلع قمع کر دو۔ اﷲ الرحمن نے اپنا حکم اپنے نمائندوں کو عطا کیا ہے۔ اس لئے خدا پر بھروسہ رکھو اور ہماری نظر کے سامنے اور ہماری وحی کے مطابق پناہ گاہ تعمیر کرو۔ جو تمہاری اطاعت کا عہد کرتے ہیں۔ وہ حقیقت میں اﷲ سے اپنی اطاعت کا عہد کرتے ہیں۔ اﷲ کا ہاتھ ان کے ہاتھوں سے افضل ہے اور وہ لوگ جو عذاب کے مستحق ہیں وہ سازش کرتے ہیں اور اﷲ سازش کرنے والوں میں بہترین ہے۔ کہو میرے پاس اﷲ کی تصدیق ہے۔ پھر کیا تم مسلمان ہو؟ میرے ساتھ میرا رب ہے۔ وہ میری رہبری کرے۔ میرے رب نے مجھے دکھایا کہ تم کس طرح مردوں کو زندہ کر دیتے ہو۔ میرے رب معاف کر اور آسمانوں پر سے رحم کر۔ مجھے تنہا نہ چھوڑ۔ حالانکہ تم خیرالوارثین ہو۔ اے رب محمدؐ کی امت کی اصلاح کر۔ اے ہمارے رب ہمیں اور ہماری قوم کے جو لوگ حق پر ہیں انہیں ایک جگہ اکٹھا کر۔ کیونکہ تم ان سب میں بہترین ہو۔ جو (نزاعی معاملوں میں) صلح صفائی کراتے ہیں۔ وہ تمہیں دوسرے معبودوں سے ڈراتے ہیں۔ تم ہماری نگاہوں میں ہو۔ میں نے تمہیں المتوکل کہہ کر پکارا ہے۔ خدا اپنے عرش سے تمہاری تعریف کرتا ہے۔ اے احمد ہم تمہاری تعریف کرتے ہیں اور تم پر برکت بھیجتے ہیں۔ تمہارا نام مکمل کیا جائے گا۔ لیکن میرا نہیں۔ اس دنیا میں ایک اجنبی یا مسافر کی طرح رہو۔ راست باز اور نیک چلن لوگوں کے درمیان رہو۔ میں نے تمہیں چنا اور تمہاری طرف اپنی محبت پھینکی ہے۔ اے ابنائے فارس توحید اختیار کرو اور ان کے لئے خوشخبری لاؤ۔ جو ایمان لائے اس امر پر کہ وہ اپنے رب کے ساتھ یقینی تعلقات رکھتے ہیں۔ خدا کی مخلوق کے سامنے منہ نہ بناؤ۔ لوگوں سے بیزار نہ ہو نہ مسلمانوں پر اپنے بازو نیچے کرو۔‘‘
’’اے وہ لوگو جو سوال جواب کرتے ہو! تمہیں ان کے بارے میں کس ذریعہ نے بتایا جو سوال جواب کرتے ہیں۔ تم ان کی آنکھیں آنسوؤں سے بھری ہوئی دیکھو گے اور وہ تم پر اﷲ کی برکتیں بھیجیں گے۔ اے ہمارے ب ہم نے ایک شخص کو سنا ہے ایمان کی طرف بلاتے ہوئے۔ اے رب ہم ایمان لائے۔ لہٰذا ہمارا نام شاہدین میں لکھ لے۔ تم عجیب ہو۔ تمہارا انعام قریب ہے اور تمہارے ساتھ آسمان اور زمین کے سپاہی ہیں۔ میں تمہیں اپنی وحدانیت اور انفرادیت کے بمنزلہ سمجھتا ہوں۔ وقت آگیا ہے کہ تمہاری مدد کی جائے اور تم عوام الناس میں متعارف ہو۔ اے