ہوںگے۔ ان لوگوں کے تمغوں کے جنہوں نے اپنی جانیں گورنمنٹ کے لئے فدا کیں۔‘‘
(مندرجہ اخبار الفضل قادیان مورخہ ۱۱؍نومبر ۱۹۳۴ئ)
غدارو اور غداروں کے پیروکار! ان عبارتوں کی ایک مرتبہ پھر پڑھو اور ڈوب مرو کہ تم کن بدترین اسلاف کے بدترین اخلاف ہو ؎
شرم تم کو مگر نہیں آتی
دامن کو ذرا دیکھ ذرا بند قبا دیکھ
اور ؎
جھوٹ ہیں، باطل ہیں دعوے قادیانی کے سبھی
بات سچی ایک بھی نہ پائی ہم نے آپ کی
’’وان تعودوا لن تغنی عنکم فئتکم شیئا ولو کثرت وان اﷲ مع المؤمنین‘‘ (بحوالہ ترجمان الحدیث جنوری ۱۹۷۱ئ)
مرزائی دھوکہ باز
مدیر الفرقان ربوہ کے نام!
ہم نے ترجمان الحدیث کے نومبر اور جنوری کے شماروں میں مرزائیت کا جو پوسٹ مارٹم کیا تھا۔ پورے دارالکفر ربوہ میں اس سے کہرام بپا ہے۔ مرزائی منافقوں کی جماعت لاہور نے اس معاملہ میں دخل درمعقولات کر کے خواہ مخواہ مرزاغلام احمد قادیانی کی رسوائی اور جگ ہنسائی کا سامان فراہم کیا اور اب تین ماہ سے لمبی تانے پڑے ہیں اور ہنوز مدیر ترجمان کے جواب کی جرأت نہیں ہوئی اور نہ ہی اس کے ذکر کردہ کسی حوالے کی تغلیط کی ہمت پڑی ہے اور نہ ہی پڑ سکتی ہے۔ انشاء اﷲ! وگرنہ ادھر تو فیصلہ ہے کہ مرزاغلام احمد قادیانی کی امت کا آخری لمحات تک تعاقب کرنا ہے اور رسالت مآبﷺ کے باب ختم نبوت کی زندگی کے آخری سانسوں تک چوکیداری کرنی ہے اور بنابریں ارشاد ربانی پر ہے: ’’وان تعودوا نعدولن تغنی عنکم فئتکم شیئا ولو کثرت وان اﷲ مع المؤمنین (الانفال:۱۹)‘‘
اور اگر تم باز نہ آئے اور دوبارہ مقابلہ کے لئے نکلے تو ہم بھی نکلیں گے اور تمہارا گروہ اپنی کثرت کے باوجود تمہارے کچھ کام نہ آسکے گا اور اﷲ مؤمنوں کے ساتھ ہے۔
بہرحال پیغام صلح تو تب سے خاموش ہے۔ لیکن الفرقان ربوہ نے اپنے قارئین کو فریب دینے کی کوشش کی ہے۔ چنانچہ فروری، مارچ کے شمارہ میں ترجمان الحدیث کے نومبر اور