ہے۔ مگر انسان نہیں۔ بلکہ فرشتہ معلوم ہوتا ہے اور اس نے بہت سا روپیہ میری جھولی میں ڈال دیا۔ میں نے اس کا نام پوچھا تو اس نے کہا کہ میرا کچھ نام نہیں۔ یعنی میرا کوئی نام نہیں۔ میں نے کہا آخر کچھ نام تو ہوگا۔ اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ٹیچی۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۳۳۲، خزائن ج۲۲ ص۳۴۶)
فرشتہ اور اس قدر دروغ گوئی کہ میرا نام کچھ نہیں۔ آخر جب مرزاقادیانی کی طرف سے ڈانٹ پڑی تو کہہ دیا کہ حجور میرا نام ہے۔ ٹیچی ٹیچی، جب فرشتے کی یہ حالت ہے تو پھر نبی کی حقیقت معلوم شد۔
برادران ملت: یہ ہیں وہ جدید جنس کے فرشتے کہ جن کا آسمان لندن سے قادیانی نبوت پر نزول ہوتا تھا۔ قادیانی نبوت بھی عجیب معجون مرکب ہے کہ جس کا رب ’’عاج‘‘ فرشتے یہ، ترجمان وحی ہندو۔ (مکتوبات احمدیہ ج۱ ص۵۸)
اور راویٔ حدیث سردار جھنڈا سنگھ۔ (سیرۃ المہدی حصہ اوّل ص۴۸، روایت نمبر۵۲)
کہیں کی اینٹ کہیں کا روڑا
بھان متی نے کنبہ جوڑا
خلیفہ محمود کا معجزات نبویؐ سے انکار
خلیفہ قادیان کا (پیغام احمدیت ص۱۲) پر یہ کہنا کہ احمدی لوگ معجزات کے منکر نہیں۔ خود اپنے بیان کے سراسر خلاف ہے۔ چنانچہ خلیفہ قادیان کا ایک ایسے بدیہی معجزہ کے متعلق کہ جس کو قرآن مجید نے نہایت وضاحت اور صراحت سے بیان فرمایا ہے۔ صاف انکار ملاحظہ ہو۔ ۵۸… سوال: کیا شق القمر کا معجزہ کفار کی خواہش پر دکھایا گیا تھا۔
جواب از خلیفہ قادیانی: ’’اس میں ایک پیش گوئی تھی کہ عرب کی حکومت مٹادی جائے گی۔ چاندفی الواقع دو ٹکڑے نہیں ہوا تھا۔ بلکہ کشف میں ایسا دکھا دیا گیا تھا۔ یہ خیال کہ فی الواقع چاند دو ٹکڑے ہوگیا تھا۔ صحیح نہیں۔ اگر ایسا ہوتا تو علم نجوم والے جو رصدگاہوں میں بیٹھتے تھے۔ وہ ضرور دیکھتے۔ لیکن انہوں نے اس کو ریکارڈ نہیں کیا۔‘‘ (الفضل مورخہ ۱۷؍جولائی ۱۹۲۲ئ)
نوٹ: اب قرآن مجید کی شہادت اور جواب ملاحظہ ہو۔ جو کہ خلیفہ قادیانی کے عقیدہ باطلہ کی تردید کر رہا ہے۔
’’اقربت الساعتہ والنشق القمر (قمر)‘‘ {گھڑی قریب آگئی اور چاند پھٹ گیا۔}
ہجرت سے پیشتر نبی کریمﷺ ’’منیٰ‘‘ میں تشریف فرماتھے۔ کفار کا مجمع تھا۔ انہوں