ہم نے انہیں چاک کر کے کھول دیا۔ کہو کہ میں ایک بشر ہوں۔ جس پر وحی آتی ہے۔ لیکن یقینا تمہارا خدا ایک ہے اور تمام نیکی قرآن میں ہے۔ جسے صرف انہیں ہی چھونا چاہئے جو پاک ہوں۔ حقیقت میں میں ایک طویل عرصہ تمہارے درمیان رہ چکا ہوں (اس کے آنے کے) پھر کیا تم میں ذرا بھی عقل نہیں۔‘‘
’’کہو کہ اﷲ کی ہدایت ہدایت ہے اور میرا رب میری معیت میں ہے۔ اے رب میری مغفرت کر اور آسمان سے مجھ پر مہربان رہ۔ اے رب میں مغلوب ہوں۔ لیکن فاتح ہوں گا۔ ایلی ایلی تم نے مجھے کیوں چھوڑ دیا۔ اے اﷲ القادر کے بندے میں تیرے ساتھ ہوں۔ میں تمہیں سنتا ہوں اور دیکھتا ہوں۔ میں نے تمہارے لئے اپنی مہربانی اور اپنی قدرت کا پودا اپنے ہاتھ سے لگایا ہے اور تم آج میرے ساتھ ہو۔ مضبوطی سے قائم اور معتبر میں تمہارا ہمیشہ حاضر رہنے والا ہاتھ ہوں۔ میں تمہارا خالق ہوں۔ میں نے تمہارے اندر صدق کی روح پھونکی اور اپنی محبت تمہاری طرف پھینکی ہے۔ تاکہ تم میری نظروں کے سامنے ایک تخم کی طرح اپنی نشوونما کرو۔ جیسے پہلے اس کا شگوفہ پھوٹتا ہے۔ پھر اس میں مضبوطی آتی ہے اور یہ توانائی کے ساتھ بڑھ کر اپنے ڈنٹھل پر سیدھا کھڑا ہوتا ہے۔ حقیقت میں ہم نے تمہیں فتح مبین عطاء کی۔ تاکہ خدا تمہارے وہ گناہ معاف کر دے جو پہلے سرزد ہوئے اور جو ہنوز ہونے والے ہیں۔ لہٰذا شکریہ ادا کرو۔ خدا نے اپنے بندہ کو قبول کیا اور اسے اس سے بری کیا جو لوگ کہتے ہیں اور وہ خدا کی نگاہوں میں ایک مقبول بندہ تھا۔ لیکن جب خدا نے اپنی تجلی پہاڑ پر بے نقال کی تو وہ سفوف بن گیا۔ خدا کمزور کو کافروں کی مکاری بنا دیتا ہے۔ تاکہ ہم اسے اپنی رحمت کے خیال سے لوگوں کے لئے ایک نشانی بنادیں اور اس لئے بھی کہ اسے ہم سے عظمت ملے۔ اس طرح ہم انہیں انعام دیتے ہیں۔ جو بخوبی کام کرتے ہیں۔ تم میرے ساتھ ہو اور میں تمہارے ساتھ ہوں۔ میرا راز تمہارا راز ہے۔ اولیاء کے اسرار ظاہر نہیں کئے جائیں گے۔ تم حق مبین پر ہو۔ اس دنیا میں اور آخرت میں ممتاز اور مقربین میں ہو۔ بے شرم شخص صرف اپنی موت کے وقت یقین کرے گا۔ وہ میرا دشمن ہے اور تمہارا دشمن ہے۔ ایک گوسالہ، ایک مجسم واہمہ، ذلیل وخوار۔ کہو میں خدا کا حکم ہوں اور عجلت کرنے والوں میں سے نہ ہو۔‘‘
’’نبیوں کا چاند تمہارے پاس آئے گا اور تمہارا حکم خوب چلے گا اور ہم نے ایمان والوں کو نصرت کا وعدہ کیا ہے۔ وہ دن جب حق آئے گا اور حقیقت ظاہر ہوگی اور کھونے والے کھوئیں گے تو تم دیکھو گے کہ ناعاقبت اندیش مسجد میں جھکے ہوئے کہتے ہوں گے۔ اے رب ہمیں معاف کر دے۔ کیونکہ ہم غلطی پر تھے۔ آج کے دن تم پر کوئی ملامت نہیں۔ خدا تمہیں معاف کر دے گا