دیا۔ ’’انما امرک اذا اردت شیا ان تقول لہ کن فیکون‘‘ تیرا کام بغیر اس کے اور کچھ نہ ہوگا کہ جس وقت تو کسی چیز کا ارادہ کرے سب کن کہنے سے ہو جائے گی۔
(حقیقت الوحی ص۱۰۵، خزائن ج۲۲ ص۱۰۸) میں مرزاقادیانی لکھتے ہیں کہ: ’’اﷲتعالیٰ میرے وجود میں داخل ہوگیا۔‘‘ جب لفظ کن سے حسب منشاء اشیاء کے پیدا کرنے کے عام اختیارات مرزاقادیانی کو تفویض ہوگئے تو مرزاقادیانی کا خدا فراغت سے تنگ آکر مرزاقادیانی کے وجود میں پناہ گزیں ہوا۔
دسواں درجہ … خدا کا باپ ہونا
مرزاقادیانی کو الہام ہوتا ہے۔ (ازالہ اوہام ص۱۵۶، خزائن ج۳ ص۱۸۰) ’’انا نبشرک بغلام مظہر الحق والعلیٰ کان اﷲ نزل من السمائ‘‘ تحقیق ہم تجھے بشارت دیتے ہیں۔ ایسے لڑکے کی جو حق اور بلندی کے ظاہر کرنے والا ہوگا۔ گویا کہ اﷲتعالیٰ آسمان سے اتر آئے گا۔ آپ کا لڑکا جب گویا اﷲ ہوکر آسمان سے اترنے لگا تو خود مرزاقادیانی گویا اﷲ کے باپ ٹھہرے۔ مرزاقادیانی اگر مختاری کے امتحان میں فیل ہوئے تو کیا مضائقہ۔ طرفتہ العین میں باطنی انٹرینس کا سرٹیفکیٹ حاصل کر لیا۔ مرزاقادیانی کی اس حیرت انگیز ترقی پر کسی نے خوب کہا ہے ؎
شیطان اس کو دیکھ کے کہتا تھا رشک سے
بازی یہ مجھ سے لے گیا تقدیر دیکھئے
ممکن تھا مرزاقادیانی اور بہت کچھ ترقی کرتے۔ لیکن عزرائیل علیہ السلام سدراہ ہوئے اور مرزاقادیانی ۱۳۲۶ھ میں انتقال کر گئے۔
باب دوم … انکشاف حقیقت
یعنی ارشادات فریدی جلدسوم میں مرزاقادیانی کے متعلق جتنے تائیدی کلمات مندرج ہیں وہ مولوی رکن دین مؤلف کے خود پیدا کردہ الفاظ ہیں۔ معاندین صداقت، ابتدائے سے ہی مذہب حق پرست کے لباس میں ملبوس ہوکر خفیہ طور پر اپنے زہریلے جراثیم سے اہل حق کو ملوث کرنے کی سعی کرتے رہتے ہیں۔ بدیں صورت مرزائیت کا ایک فرد مسمی غلام احمد اختر ساکن اوچہ ریاست بہاولپور حاضر دربار عالیہ فریدیہ ہوا کرتا تھا۔ حضور کا فیض عام، جودوسخا، دنیا سے مخفی نہیں۔ حضرت نے فیض عام سے حاتم بنادئیے۔ جو دردولت پر حاضر ہوتا دامن امید گوہر مقصود سے معمور کر جاتا۔ جس طرح فیض ربانی دنیوی لحاظ سے بلاتمیز مذہب وملت عام ہواکرتا ہے۔ اسی طرح المتخلق باخلاق اﷲ کے دردولت سے یاس وحرمان