اجماع امت
امت اسلام کا سب سے پہلا اجماع مدعی نبوت مسیلمہ کذاب کے قتل پر ہوا۔ قرآن مجید کی آیات اور رسول اﷲﷺ کے ارشادات اور صحابہ کرامؓ کے عمل کی روشنی میں امت کا اس پر اجماع ہے کہ حضرت محمد رسول اﷲﷺ پر سلسلۂ نبوت ہر لحاظ سے ختم ہو چکا ہے۔ وحی کا سلسلہ ختم ہوچکا ہے۔ آنحضرتﷺ کے بعد مدعی نبوت جھوٹا ہے۔
چنانچہ علماء امت اسلام کے مندرجہ ذیل اقوال سے یہ بات اور واضح ہے۔
۱… ’’نبوت کا دروازہ قیامت تک کسی کے لئے نہیں کھلے گا۔‘‘
(تفسیر ابن جریر ج۲۲ ص۱۲)
۲… ’’آپ انبیاء میں سب سے آخری نبی ہیں۔‘‘ (انوار التنزیل ص۱۶۴)
۳… ’’ہمارے نبیﷺ کے بعد نبوت کا دعویٰ بالاجماع کفر ہے۔‘‘
(شرح فقہ اکبر ص۲۱۲)
۴… ’’مدعی نبوت سے جو معجزہ طلب کرے وہ بھی کافر ہے۔‘‘
(مناقب امام اعظم ابو حنیفہ)
اس کے علاوہ امام طحاوی (۳۲۱ھ)، علامہ ابن حزم اندلسی (۴۵۶ھ)، امام غزالی (۵۰۵ھ)، محی السنہ بغوی (۵۱۰ھ)، علامہ زمخشری (۵۳۸ھ)، قاضی عیاض (۵۴۴ھ)، علامہ شہرستانی (۵۴۸ھ)، امام رازی (۶۰۸ھ)، علامہ حافظ عماد الدین (۷۱۰ھ)، علامہ علاؤ الدین بغدادی (۱۷۲۵ھ)، علامہ ابن کثیر (۷۷۴ھ)، جلال الدین سیوطی (۹۱۱ھ)، علامہ ابن نجیم (۹۷۰ھ)، علامہ شوکانی (۱۱۵۵ھ)، اور علامہ محمود آلوسی (۱۲۷۵ھ) تک علماء کا اتفاق ہے کہ آنحضرتﷺ آخری نبی ہیں۔
مرزاقادیانی چونکہ نبوت کے ساتھ ساتھ خدائی کا بھی دعویٰ کرتے ہیں۔ آئیے ذرا قرآن کی روشنی میں دیکھیں کہ کیا کوئی نبی خدائی کا دعویٰ کر سکتا ہے؟
’’ماکان بشر ان یوتیہ اﷲ الکتٰب والحکم والنبوۃ ثم یقول للناس کونوا عباداً لی من دون اﷲ ولکن کونوا ربانین بما کنتم تعلمون الکتٰب وبما کنتم تدرسون (آل عمران:۷۹)‘‘ {کسی بشر کا یہ کام نہیں کہ اﷲتعالیٰ اس کو کتاب دے اور صحیح علم وفہم عطاء فرمائے اور نبوت عطاء کرے۔ پھر وہ لوگوں سے کہے کہ تم خدا کو چھوڑ کر