۶…مرزاقادیانی کا لقب اور بچپن کے مشاغل
سندھی چڑی مار
’’بیان کیا مجھ سے حضرت والدہ صاحبہ نے کہ تمہاری دادی، (والدہ مرزاقادیانی) موضع ایمہ ضلع ہوشیارپور کی رہنے والی تھیں۔ حضرت صاحب فرماتے ہیں کہ ہم بچپن میں کئی دفعہ اپنی والدہ کے ہمراہ موضع ایمہ گئے ہیں۔ والدہ صاحبہ نے فرمایا کہ وہاں حضرت صاحب بچپن میں چڑیاں پکڑا کرتے تھے اور چاقو نہیں ملتا تھا تو سر کنڈے سے ذبح کرلیتے تھے۔ والدہ صاحب نے فرمایا ایک دفعہ چند بوڑھی عورتیں وہاں سے آئیں تو انہوں نے باتوں باتوں میں کہا کہ سندھی ہمارے گاؤں میں چڑیاں پکڑا کرتا تھا۔ والدہ صاحبہ فرماتی ہیں کہ میں سندھی کا مفہوم نہ سمجھ سکی۔ آخر معلوم ہوا کہ سندھی سے مراد حضرت صاحب ہیں۔‘‘ (سیرۃ المہدی ج۱ ص۴۵، پرانا نسخہ ص۵۱)
جانوروں کا لاسا
’’بیان کیامجھ سے والدہ صاحبہ نے کہ حضرت صاحب فرماتے تھے کہ ایک دفعہ میں بچپن میں گاؤں سے باہر ایک کنوئیں پر بیٹھا لاسا بنا رہا تھا کہ اس وقت مجھے کسی چیز کی ضرورت محسوس ہوئی جو گھر سے لانی تھی۔ میرے پاس ایک شخص بکریاں چرا رہا تھا۔ میں نے اسے کہا کہ میں تمہاری بکریاں چراؤں گا اور تم مجھے یہ چیز لادو۔
(خاکسار مرزابشیر احمد ایم۔اے) عرض کرتا ہے کہ لاسا ایک لیس دار چیز ہوتی ہے۔ جو بعض درختوں کے دودھ وغیرہ سے تیار کی جاتی ہے اور جانور پکڑنے کے کام آتی ہے۔ نیز والدہ صاحب فرماتی ہیں کہ حضرت صاحب فرماتے تھے کہ ہم بچپن میں چڑیاں پکڑا کرتے تھے اور چاقو نہیں ہوتا تھا تو سرکنڈے سے ہی حلال کر لیتے تھے۔‘‘ (سیرۃ المہدی ج۱ ص۴۵)
غلیل چلانا
’’جس زمانہ میں حضرت مسیح موعود کا بچپن جوانی کی طرف جارہا تھا عام طور پر لوگ ہتھیار رکھتے تھے اور گتکہ وغیرہ اور تلوار کی ورزشیں عام تھیں۔ لیکن حضرت مسیح موعود چونکہ نضیع الحرب یعنی جنگ بندکرنے کے لئے آئے تھے۔ اس لئے آپ نے ان مشاغل کی طرف توجہ نہیں کی۔ البتہ آپ کو غلیل چلانے کا شوق ضر۱؎ور تھا۔‘‘ (حیات النبی ج۱ ص۱۳۸)
۱؎ غالباً یہ اس لئے کہ بڑے ہوکر انسانوں کو شکار کر سکیں۔