میداں میں چلو ہاتھ میں تلوار اٹھا کر
میداں میں بڑھو جو ہر مردانہ دکھا دو
کفار کی ہستی کو زمانے سے مٹا دو
آ جائے مقابل میں جو ٹھوکر سے اڑا دوطوفاں سے لڑو خود کو تماشائی بنا کر
میداں میں چلو ہاتھ میں تلوار اٹھا کر
واجب ہے تمہیں قوم کی بگڑی کو بنانا
ہاں راہ صداقت میں قدم آگے بڑھانا
مٹ جاؤ نہ سر غیر کی چوکھٹ پر جھکانا
پہلی سی ذرا شوکت اسلام دکھا کر
میداں میں چلو ہاتھ میں تلوار اٹھا کر
آزاد ہے تو شیر جوانو کا پسر ہے
مشتاق تیری دید کا ہر اہل نظر ہے
وہ دیکھ ہوئی اب تو شب غم کی سحر ہے
اسلام کی ہو فتح یہ خالق سے دعا کر
میداں میں چلو ہاتھ میں تلوار اٹھا کر
امت مرزائیہ اور استخارہ
حق پہ رہ ثابت قدم باطل کا شدائی نہ بن
گر تجھے ایمان پیارا ہے تو مرزائی نہ بن
پیغام احمدیت
خلیفہ قادیان کہتے ہیں کہ: ’’حضرت مسیح موعود (مرزاقادیانی) نے دنیا کے سامنے ہمیشہ یہ بات پیش کی کہ میں اپنے ساتھ ہزاروں دلائل رکھتا ہوں۔ لیکن میں کہتا ہوں کہ اگر تمہاری ان دلائل سے تسلی نہیں ہوئی تو نہ میری سنو اور نہ میرے مخالفوں کی سنو۔ خداتعالیٰ کے پاس جاؤ اور اس سے پوچھو کہ آیا میں سچا ہوں یا جھوٹا۔ اگر خدا کہہ دے کہ میں جھوٹا ہوں تو بیشک میں جھوٹا ہوں۔‘‘ (پیغام احمدیت ص۴۳)