اور مرزاغلام احمد قادیانی کے دوسرے بیٹے مرزابشیر احمدقادیانی یوں اپنی مسلم دشمنی اور بدخواہی کا ثبوت دیتے ہیں کہ: ’’ہر ایک شخص جو موسیٰ علیہ السلام کوتو مانتا ہے مگر عیسیٰ علیہ السلام کو نہیں مانتا۔ یا عیسیٰ علیہ السلام کو تو مانتا ہے مگر محمدﷺ کو نہیں مانتا۔ یا محمدﷺ کو مانتا ہے مگر مسیح موعود (مرزاقادیانی) کو نہیں مانتا وہ صرف کافر بلکہ پکا کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔‘‘
(کلمتہ الفضل قادیان، مندرجہ رسالہ ریویو ج۱۴ نمبر۳ ص۱۱۰)
اور ایک اور مرزائی محمد فضل لکھتا ہے: ’’یہ بات تو بالکل غلط ہے کہ ہمارے اور غیراحمدیوں کے درمیان کوئی فروعی اختلاف ہے۔ کسی مامور من اﷲ کا انکار کفر ہو جاتا ہے۔ ہمارے مخالف حضرت مرزاقادیانی کی ماموریت کے منکر ہیں۔ بتاؤیہ اختلاف فروعی کیونکر ہوا۔‘‘
(نہج المصلیٰ ص۲۷۴)
ایک اور فتنہ پرداز لکھتا ہے: ’’جری اﷲ فی حلل الانبیاء سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ حضرت احمد (مرزاقادیانی) علیہ السلام ایک عظیم الشان نبی اﷲ ورسول اﷲ ہیں اور ان کا انکار موجب غضب الٰہی اور کفر ہے۔‘‘ (النبوۃ فی الالہام)
اور مرزائیوں کا ترجمان (الفضل مورخہ ۱۴؍ستمبر) رقمطراز ہے: ’’چوہدری ظفراﷲ کی بحث تو صرف یہ تھی کہ ہم (احمدی) مسلمان ہیں۔ ہم کو کافر قرار دینا غلطی ہے۔ باقی غیراحمدی کافر ہیں یا نہیں۔ اس کے متعلق عدالت ماتحت میں بھی احمدیوںکا یہی جواب تھا کہ ہم ان کو کافر کہتے ہیں اور ہائیکورٹ میں چوہدری صاحب نے اس کی تائید کی۔‘‘ (الفضل قادیان مورخہ ۱۴؍اکتوبر ۱۹۶۲ئ) یہ ہے ان ملک کے بدخواہوں اور اتحاد بین المسلمین کے دشمنوں کی ایک ہلکی سی جھلک اور معمولی سی فہرست۔ ہمیں امید ہے کہ مدیر ’’الفرقان‘‘ ان کے بارہ میں اپنی رائے سے ہمیں اور اپنے قارئین کو آگاہ کریں گے اور حکومت پاکستان سے درخواست کریں گے کہ وہ ایسے تمام لٹریچر کو ضبط کرے جس میں دنیا کی عظیم ترین قوم جس کی تعداد اس وقت ستر کروڑ سے زائد ہے اور جو محمد اکرمﷺ کی نام لیوا ہے کے خلاف زہر اگلا گیا ہے اور ان کے اسلام اور ایمان کی نفی کی گئی ہے اور اس طرح وہ اس بات کا عملی ثبوت مہیاکریں گے کہ وہ واقعتا اس قماش کے لوگوں کو اتحاد بین المسلمین کے دشمن اور ملک کے بدخواہ سمجھتے ہیں۔ (بحوالہ الاعتصام مورخہ ۱۷؍مئی ۱۹۶۸ئ)
اشتعال انگیز تحریریں
مرزائی حضرات آئے دین یہ واویلا کرتے رہتے ہیں کہ مسلمان ان کے خلاف نفرت انگیز تقریریں کرتے ہیں اور اشتعال انگیز لٹریچر چھاپتے ہیں۔ اس سے وہ حکومت کو یہ تاثر دینے کی